فرشتوں کو نماز پڑھائى (ابن مردوىہ)
رسول اللہ نے ارشاد فرماىا جب جنت کى خوشبو سونگھنے کى خواہش ہوتى ہے تو مىں (فاطمہ رضى اللہ عنہا) کى خوشبو سونگھتا ہوں (طبرانى)
سفر معراج کے بعد جب مشرکىن نے آپ کے سفر پر اعتراضات کىے اور آپ کا امتحان لىنا چاہا تو حضور علىہ السلام فرماتے ہىں کہ مىں حجر اسود کے پاس کھڑا تھا کہ اللہ تعالىٰ نے اپنے فضل سے بىت المقدس کو مىرے سامنے کر دىا۔ پس مىں اپنے مشاہدے کى مدد سے مشرکىن کو بىت المقدس کى نشانىاں بتاتا رہا (ابن عساکر)
سورج کى گردش کو صرف دو مرتبہ روکا گىا ہے ۔ اىک مرتبہ تو نبى کرىم نے اس کے رکنے کى دعا مانگى تھى اور دوسرے حضرت ىوشع بن نون علىہ السلام کىلئے جب وہ اپنى قوم کے کفار جبارىن کے ساتھ جہاد مىں مصروف تھے (بىہقى)
حضرت کعب بن احبار رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ اللہ جل جلالہ نے اپنى رؤىت اور اپنے کلام کو نبى کرىم اور سىدنا موسىٰ علىہ السلام کے درمىان تقسىم فرماىا (حاکم)
رسول اللہ نے دو مرتبہ اللہ جل جلالہ سے کلام کىا (حاکم)
رسول اللہ کا نکاح حضرت عائشہ صدىقہ رضى اللہ عنہا کے ساتھ اللہ جل جلالہ نے آسمانوں پر فرما دىا تھا(خصائص)