حضرت على رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ نبى کرىم کو معراج کى رات اذان سکھائى گئى اور آپ کى امت پر نماز کو فرض کىا گىا (ابن مردوىہ)
رسول اللہ ارشاد فرماتے ہىں کہ شب معراج عالم سماوات مىں فرشتوں کے جس گروہ پر مىں گذرا اس نے مجھ سے ىہى کہا کہ آپ اپنى امت کو پچھنے لگوانے کا حکم فرمائىں (ابن مردوىہ)
حضرت عمر رضى اللہ عنہ سے رواىت ہے کہ رسول اللہ نے شب معراج مىں مالک جہنم کے داروغہ کو بھى دىکھا وہ ترش رو تھا اور اس کے چہرے سے غىظ و غضب پہچانا جاتا تھا (ابن مردوىہ)
رسول اللہ ارشاد فرماتے ہىں (معراج کے موقع پر) جب مىں نے بىت المعمور دىکھا کہ وہاں روزانہ ستر ہزار فرشتے آتے ہىں کہ پھر دوبارہ ان کى بارى نہىں آتى (ابن ابى حاتم)
رسول اللہ ارشادفرماتے ہىں کہ شب معراج مىں مىں نے سىدنا حضرت ابراہىم علىہ السلام کو دىکھا تو وہ تمہارے ہادى وقائد (ىعنى حضور علىہ السلام) سے بہت زىادہ مشابہ تھے (ابن مردوىہ)
رسول اللہ ارشاد فرماتے ہىں کہ معراج کى رات جب مىں آسمانوں مىں پہنچا تو حضرت جبرىل علىہ السلام نے اذان دى، مَىں نے خىال کىا اب حضرت جبرىل علىہ السلام فرشتوں کو نماز پڑھائىں گے مگر انہوں نے مجھے آگے کىا اور پھر مىں نے