۴۰… ’’میرا انکار میرا انکار نہیں بلکہ خدا اوراس کے رسول کا انکار ہے۔ یہ معمولی بات نہیں بلکہ دوزخ اورجنت کا سوال ہے۔‘‘ (مجموعہ فتاویٰ احمدیہ ج۱ ص۱۵)
۴۱… ’’میرا نام نبی ہوا۔ دوسرے اس کے اہل نہیں تھے ؎
روضۂ آدم کہ تھا وہ نا مکمل اب تلک
میرے آنے سے ہوا کامل بجملہ برگ و بار
’’میں مسیح سے افضل ہوں۔‘‘ (کشتی نوح، خزائن ج۱۹ ص۱۷)
’’یوسف سے بہتر ہوں۔‘‘ (نصرۃ الحق ص۷۶)
’’مجددین سے مجھے امتیاز حاصل ہے۔‘‘ (بدر ص۲۳، مورخہ ۱۱؍جون ۱۹۰۸ئ)
۴۲… ’’رسول کا لفظ جو ہے یہ عام ہے۔ مجدد پر بھی بولا جاتا ہے۔‘‘
(آئینہ کمالات اسلام ص…)
۴۳… ’’بنی اسرائیل میں کئی ایسے نبی ہوئے ہیں۔ جن پر کوئی کتاب نازل نہیں ہوئی ہے۔‘‘
(بدر ۵؍مارچ ۱۹۰۸ئ)
۴۴… ’’میرے دعویٰ وغیرہ کی حدیث بنیاد نہیں، بلکہ قرآن او ر وہ وحی جو مجھ پرنازل ہوتی ہے۔ میرے دعویٰ کی بنیاد ہے۔‘‘ (اعجاز احمدی ص۳۰، خزائن ج۱۹ص۱۴۰)
۴۵… ’’حکم اسے کہتے ہیں کہ اس کا فیصلہ گو وہ ہزار حدیث کو موضوع ٹھہرائے ناطق سمجھا جائے۔ (ضمیمہ نزول المسیح ص۲) ’’وحی کے بعد احادیث کیا چیز ہیں۔‘‘(عقیدہ اعجاز)’’جو کچھ میں کہتاہوں،یہی سچ ہے۔ جو خدا اور رسول کو مانتا ہے۔ اس کے لئے ہی حجت کافی ہے ک میرے منہ سے سن کر خاموش ہو جاوے۔‘‘ (فتاویٰ احمدیہ ج۱ ص۱۸)
۴۶… ’’مکالمہ کے بعد اورکوئی ایسی بات نہیں رہتی کہ وہ ہو تو اسے نبی کہا جائے۔ نبوت کی علامت مکالمہ الٰہیہ ہے۔‘‘ (بدر ۲۷؍فروری ۱۹۰۳ ء ص۴۲)
۴۷… ’’میں خدا کے حکم کے موافق نبی ہوں۔ اس سے انکار کروں تو میراگناہ ہوگا۔‘‘(بدر ۱۱؍جون ۱۹۰۸ئ)’’میں اس مکالمہ (خدا کے حکم میں) شک کروں تو کافر ہو جاؤں اور آخرت تباہ ہو جائے۔‘‘(تجلیات الٰہیہ ص۲۵)’’میرا دوست وہ جو میری بات مانے۔‘‘(فتاویٰ احمدیہ ج۱ ص۲۵)
۴۸… ’’پھر مسیح موعود(مرزا قادیانی) یا آپ کے خلفاء میں سے کوئی خلیفہ ’’دمشق‘‘ کی طرف