بھی خدائی کے لئے ایک شرط ہوگی۔آپ(حضرت عیسیٰ علیہ السلام) کا کنجریوں(کسبی) سے میلان اور صحبت بھی شاید اسی وجہ سے ہو کہ جدی مناسبت درمیان میں ہے ورنہ کوئی پرہیز گار انسان ایک جوان کنجری کویہ موقع نہیں دے سکتا کہ وہ اس کے سر پر اپنے ناپاک ہاتھ لگائے اورزناکاری کی کمائی کا پلید عطر اس کے سر پر ملے اور اپنے بالوں کو اس کے پیروں پر ملے، سمجھنے والے انسان سمجھ لیں کہ ایسا انسان کس چلن کا آدمی ہو سکتا ہے۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۷، خزائن ج۱۱ ص۲۹۱)
۹… ’’حضرت مسیح ابن مریم اپنے باپ یوسف نجار کے ساتھ بائیس سال کی مدت تک مجاری (بڑھئی لوہار) کا کام کرتے رہے۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۳۰۳، خزائن ج۳ ص۲۵۴ حاشیہ)
۱۰… ’’مفسد اور مفتری ہے وہ شخص جو مجھے کہتا ہے کہ مسیح ابن مریم کی عزت نہیں کرتا بلکہ مسیح تو مسیح میں تو ان کے چاروں بھائیوں کی بھی عزت کرتا ہوں۔ کیونکہ پانچوں ایک ہی ماں کے بیٹے ہیں نہ صرف اس پر بلکہ میں تو حضرت مسیح کی دونوں حقیقی ہمشیروں کو بھی مقدس سمجھتاہوں۔ کیونکہ یہ سب بزرگ مریم بتول کے پیٹ سے ہیں اور مریم کی وہ شان ہے کہ جس نے ایک مدت تک اپنی تئیں نکاح سے روکا پھر بزرگان قوم کے نہایت اصرار سے بوجہ حمل نکاح کرلیا۔ گو لوگ اعتراض کرتے تھے کہ برخلاف تعلیم توریت نکاح عین حمل میں کیونکر کیاگیا اور بتول ہونے کے عہد کو ناحق کیوں توڑاگیا اورتعدد ازواج کی کیوں بنیاد ڈالی گئی۔ یعنی باوجود یوسف نجار کی پہلی بیوی کے پھر مریم کیوں راضی ہوئی کہ یوسف نجار کے نکاح میں آوے۔ مگر میں کہتاہوں کہ یہ سب مجبوریاں تھیں جو پیش آگئیں۔ اس صورت میں وہ لوگ قابل رحم تھے نہ قابل اعتراض۔‘‘
(کشتی نوح ص۱۶، خزائن ج۱۹ص۱۷،۱۸)
نوٹ… مرزاقادیانی اس عبارت میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے چار بھائی اور دو بہنیں بتاتے ہیں۔ یعنی یہ سب ساتوں کے ساتوں یوسف نجار اورمریم کی اولاد تھیں۔ لیکن یاد رہے کہ حقیقی بہن بھائی ان بچوں کو کہتے ہیں جن بچوں کے ماں اورباپ ایک ہی ہوں۔ مرزا قادیانی کے اقرار کی رو سے حضرت مریم کا حمل جو نکاح سے پہلے تھا۔ اگر اس کو قدرتی یا غیر کا تسلیم کیا جائے تو دوسری باقی اولاد یوسف نجار اور مریم کی حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے لئے حقیقی بہنیں اور بھائی نہیں بن سکتے۔ البتہ اگر اس حمل کی نسبت یوسف کی طرف بقول مرزاقادیانی کی جاوے گی تو مرزا قادیانی کا کلام صحیح ہوسکتاہے۔ لیکن اس صورت میں حضرت مسیح علیہ السلام کی والدہ مریم صدیقہ کا زانیہ اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا ولد الحرام ہونا اظہر من الشمس ہوگا۔ (معاذ اﷲ ثم معاذ اﷲ)