M
دیباچہ
حامد اومصلیا ومسلما اما بعد حضرت استاد جناب مولانا مولوی محمد انورشاہ صاحب صدر مدرس دارالعلوم دیوبند نے رسالہ اکفار الملحدین فی شی من ضروریات الدین تصنیف فرمایا ہے۔ جس میں مسائل اجماعیہ اورقطعیہ کے منکر اورضروریات دین یعنی متواترات شرعیہ میں تاویل کرنے والے کی تکفیر کا مسئلہ کافی اوروافی دلائل کے ساتھ نہایت شرح وبسط کرکے لکھا جو عنقریب شائع ہونے والاہے۔اس رسالہ میں حضرت ممدوح نے ایک قطعہ انجازیہ نظم فرمایاتھا جو امت مرحومہ اور بالخصوص علماء کی خدمت میں بطوراستدعا کے ہیں اورمرزا کے کفریات جن کی وجہ سے وہ کافر قطعی ہے اور ان کے دلائل اس قطعہ میں لکھے ہیں۔ احقر نے اس قطعہ کو باضافہ چند اشعار اور تکمیل حوالجات جن میں مرزا قادیانی کی ان عبارتوں اور دعاویٰ کا نمونہ ہے کہ ایک ایمان دار مسلمان ان عبارتوں کو سن کر مرزاقادیانی کے کفر و الحاد میں تردد نہیں کرسکتا۔ معہ ترجمہ اشعار کے علیحدہ کرکے چھپوایا تاکہ ہر شخص نفع اٹھاسکے اوراس فتنہ صماء اورعمیأ کی اہمیت سمجھ کر اس کے استیصال و اخمال کی فکر کرے۔ والسلام!
سید محمد ادریس عفااﷲ عنہ…مدرس دارالعلوم دیوبند
اَلَا یَا عِبَادَ اللّٰہِ قُوْمُوْا وَقَوِّمُوْا
خُطُوْبًا اَلَمَّتْ مَالَھُنَّ یَدَانٖ
’’خبردار اے خدا کے بندو تیار ہو جاؤاور جو ناقابل برداشت مصائب ٹوٹ پڑے ہیں ان کو درست کرو۔‘‘
اس شعر میں مؤلف دام ظلہ کی غرض امت مرحومہ اوربالخصوص جماعت علماء کو اس قادیانی فتنہ کی طرف توجہ دلانا ہے جس نے دنیائے اسلام میں زندقہ اورالحاد اورارتداد کی بنیادڈالی۔
وَقَدْ کَادَ یَنْقَضُّ الْھُدٰی وَمَنَارُہٗ
وَزَحْزَحَ خَیْرُٗ مَّالِذَاکَ تَدَانٖ
’’بہت قریب ہے کہ ہدایت اورنشان ہدایت گر جائیں اورخیر دور ہوگئی ہے جو پھر نزدیک ہونے کو نہیں ہے‘‘
ہدایت اور نشان ہدایت گر جانے سے آیات قرآنی میں دغل فسل اور انبیاء علیہم السلام کی توہین و تذلیل کئے جانے کی طرف اشارہ ہے۔