Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

333 - 568
السویہ پایاجاتا۔ لیکن آپﷺ نے تو سوکھی لکڑی میں وصف حیات پیداکردیا۔جو کبھی اس سے پہلے اس میں پیدا ہی نہیں ہواتھا اور پھر حیات بھی معمولی درجہ کے نہیں بلکہ وہ حیات جس میں کمال درجہ کا ادراک و شعور ہو۔ جو سوااشرف المخلوقات(یعنی انسان) کے کسی دوسرے جانور میں پایا ہی نہ جاتاہو۔کیونکہ وہ سوکھا ستون درد فراق رحمۃ اللعالمین میں ایک سمجھدار انسان کی طرح چیخیں مار مار کر رویاجبتک کہ آپﷺ نے ممبرسے اتر کر اس کوگلے سے نہیں لگایا اور پیار و محبت نہیں کیا وہ خاموش ہی نہیںہوا اور اس قدر روتاتھا کہ خطبہ پڑھناتنگ کردیا بڑی مشکل سے خاموش ہوا۔
	اس کے بعد بات یہی قابل توجہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام جب تک مردے زندہ کرنے کا ارادہ فرما کر خاص طور پر توجہ نہیں فرماتے تھے۔ کوئی مردہ زندہ نہیںہوتاتھا۔لیکن رسول اﷲﷺ نے تو اس ستون کوزندہ کرنے کا ارادہ تک بھی نہیں فرمایا بلکہ اس سے علیحدگی اختیار فرمائی تو آپﷺ کے علیحدہ ہونے کی وجہ سے وہ خود بخودزندہ ہوکر درد فراق محمدیﷺ میں چیخ اٹھا۔
	دوسرا معجزہ عیسیٰ علیہ السلام کا گارے کے جانور بناکراڑاناتھا۔ گارے کو لے کر پہلے جانور کی شکل بناتے تھے۔اس کے بعد اس میں پھونک مارتے تھے۔ تو وہ خداوند کی قدرت سے زندہ ہوکر اڑ جاتاتھا۔غرض اس کو کم از کم شکل میں تو زندوں سے مناسبت حاصل ہو جاتی تھی۔ لیکن اس سوکھی لکڑی کو تو صورت و شکل میں بھی زندوں سے مناسبت نہیں حاصل ہوئی تھی۔ بلکہ اپنی اصلی شکل میں رہ کر زندہ ہوگئی لہٰذا یہ زیادہ مستبعد ہے اورپھرگارے کے جانوروں میں صرف معمولی درجہ کا حیات پیدا ہوتاتھا۔ مگر اس سوکھے ستون میں علاوہ حیات کے اعلیٰ درجہ کا ادراک و شعور بھی پیدا ہو گیا تھا ۔جس کی تشریح ابھی گزری ہے۔ تو صرف حیات کے پیدا ہونے سے یہ زیادہ مستعبد ہے۔
	تیسرا معجزہ عیسیٰ علیہ السلام کا تھا بیماروں کا اچھاکرنا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے کہتے ہی خداوندتعالیٰ بیماروں کواچھاکردیتے تھے۔ اس کے مقابلہ میں حضورﷺ کے ہاتھ لگاتے ہی ٹوٹی ہوئی ٹانگ فوراً صحیح ہو جاتی ہے اوربگڑی ہوئی آنکھ آپﷺ کے ہاتھ لگاتے ہی بالکل اچھی ہو جاتی ہے۔ یہ فقط یوں ہی بیماروں کے اچھے ہوجانے سے کہیں زیادہ ہے۔ کیونکہ وہاں تو اس سے زیادہ نہیں ہے کہ خداوند تعالیٰ نے عیسیٰ علیہ السلام کے کہنے سے بیماروں کو اچھاکردیا تو اس میں صرف قدرت خداوندی کااظہار ہے۔ کچھ برکت جسمانی حضرت عیسیٰ علیہ السلام میں نہیں پائی جاتی اوریہاں دونوں موجود ہیں۔کیونکہ فاعل حقیقی تو یہاں بھی خداوندتعالیٰ ہی ہے لہٰذا قدرت کا اظہار یہاں بھی ہوا لیکن بواسطہ جسم محمدی(ﷺ) اس قدرت کااظہار کرنا اس بات کی دلالت کرتا 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter