Deobandi Books

احتساب قادیانیت جلد نمبر 51

254 - 568
بھی پکڑ کر ٹٹول سکتے ہیں۔ مگر باوجود اس کے بھی ایک دوسرے کی رضا وغیررضا کو معلوم نہیں کرسکتا۔ جب تک کہ دوسرا خود نہ بتلائے۔خواہ سینہ سے سینہ بھی ملالے۔ بلکہ دل کو چیر کر دیکھ لے حتیٰ کہ دل کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے دانتوں سے چبا لیا جائے تو پھر بھی دوسرے کے دل کی بات ہرگز معلوم نہیں ہو سکتی۔تاوقتیکہ وہ خود نہ بتلائے۔
	توبھلا پھر خداوند تعالیٰ کے دل کی بات بغیر اس کے بتلائے ہوئے کیونکر معلوم ہو سکتی ہے؟ حالانکہ وہ ایسا لطیف ہے کہ آج تک کسی کو دکھائی نہیں دیا اور نہ وہ ہاتھ میں آنے والی چیز ہے اور نہ انسان کو ا س کے ساتھ کسی قسم کا اتحاد ہے۔ توپھر اس کے دل کی بات بغیر اس کے بتلائے ہوئے انسان کیونکر معلوم کرسکتاہے۔چنانچہ اسی کے متعلق ارشاد ہے ۔ سورئہ بقرہ کی اس آیت میں :’’ولایحیطون بشئی من علمہ الابماشائ‘‘{اور موجودات اس کے معلومات میں سے کسی چیز کو اپنے احاطہ علمی میں نہیں لاسکتے،مگر جس قدر وہ چاہے}لہٰذا اس کی رضا وغیر رضا معلوم کرنے کے لئے اس کے ارشاد کا انتظا ر ضروری ہوگا۔
تیسرامقدمہ
	خداوندتعالیٰ کی شان عالی کو مدنظررکھتے ہوئے یہ نہیں ہوگا کہ وہ اپنی رضا و غیر رضا ہر شخص کو خود بتلائے او رہر کس وناکس سے منہ لگائے۔
	دلیل اس مقدمہ کی یہ ہے کہ شاہان دنیا کودیکھو کہ وہ ایک معمولی سی عظمت کی وجہ سے اپنی مرضی وغیر مرضی کی بات اپنے بنی نوع سے بھی براہ راست نہیں کہتے۔ حالانکہ ہر طرح سے اتحاد ہے۔ صرف معمولی سی عظمت حاصل ہے۔ وہ بھی چند روزہ مستعار اس خدا کی دی ہوئی مگر اتنی سی بات پر بھی وہ اپنی رضا وغیر رضا ہر ایک کو ہرگز نہیں بتاتے پھرتے۔بلکہ مقربان بارگاہ سے فرما دیتے ہیں۔ وہ لوگوں کو سنادیتے ہیں یا بذریعہ اشتہار و منادی اعلان کرادیتے ہیں۔ توبھلا خداوند جوتمام بادشاہوں کا بادشاہ اور بادشاہی بھی ایسی کہ جو ازلی ابدی ہے۔ وہ کیا دنیا کے بادشاہوں سے بھی کم ہے کہ ہر کسی کو خود کہتا پھرے گااور ہرکس و ناکس کو منہ لگائے گا۔ وہ بھی ایسا ہی کرے گا کہ اپنے مقربین درگاہ کے ذریعہ سے اپنی رضا و غیر رضا کی اطلاع دے گا۔ اس کے متعلق ارشاد ہے۔ سورہ نحل کی اس آیت میں :’’ینزل الملائکۃ بالروح من امرہ علی من یشاء من عبادہ‘‘{وہ اﷲ فرشتوں کو وحی میںاپنا حکم دے کر اپنے بندوں میں سے جس پر چاہیں نازل فرماتے ہیں۔ }
	یعنی انبیاء علیہم السلام پر اورسورہ مومن کی آیت میں :’’یلقی الروح من امرہ علی 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرض مرتب حضرت مولانا اﷲ وسایا 4 1
3 آئینہ مرزا، یا مرزائی ناول حضرت مولانا عبدالحئی کوہاٹی ؒ 7 1
4 ضرورت رسالت (حصہ اوّل) حضرت مولانا سلطان محمود دہلویؒ 251 1
5 ضرورت رسالت (حصہ دوم) ؍؍ ؍؍ ؍؍ 295 1
6 صدع النقاب عن جساسۃ الفنجاب حضرت مولانا سید محمد اویس سکروڈھویؒ 343 1
7 اسلام اور مرزائیت حضرت مولانا عتیق الرحمن آرویؒ 371 1
8 فتنہ قادیانیت جناب صفوۃ الرحمنؒ 411 1
9 قادیانی مسلمان نہیں؟ جناب عبدالرحیم قریشی ؒ 437 1
10 آسمانی کڑک حضرت مولانا ابوالبیان محمد داؤد سپروریؒ 475 1
11 کارزار قادیان حضرت مولانا مفتی محبوب سبحانی واعظ 535 1
12 کلمہ حق حضرت مولانا محمد حسین سرحدیؒ 559 1
13 آسمانی نکاح کے ایک عربی الہام کا ترجمہ 106 3
14 مولوی ثناء اﷲ صاحب کے ساتھ آخری فیصلہ 72 3
15 مرزا کا دعویٰ 200 3
16 پیغمبروں کے بھیجنے کی ضرورت 253 4
17 پیغمبروں کا معصوم یعنی گناہوں سے پاک ہونا ضروری ہے 255 4
18 پیغمبروں کا منصب نبوت سے معزول ہوناممکن نہیں ہے 256 4
19 پیغمبر خود مختار نہیں ہوتے 257 4
20 پیغمبروں کا انسان ہونا ضروری ہے 257 4
21 پیغمبروں کے انتخاب کے بارہ میں کافروں کی رائے کا رد 258 4
22 کافروں کی رائے کامنشاء 259 4
23 کافروں کی غلط فہمی کا ازالہ 260 4
24 پیغمبروں کے لئے معجزات کی ضرورت 266 4
25 معجزات کی حقیقت 267 4
26 پیغمبروں کا معجزات میں مختلف ہونے کا سبب 268 4
27 تشریح معجزات قسم اول 269 4
28 تحدی کے معجزات کا قاعدہ 270 4
29 دوسری قسم کے معجزات کی تشریح 274 4
30 پیغمبروں کے پاس علم آنے کے ذرائع 275 4
31 نبوت کی تکمیل کے لئے ملائکہ کے انتخاب کی ضرورت 276 4
32 ملائکہ کے پردار ہونے کی وجہ 277 4
33 پیغمبروں کی شریعتوں کے مختلف ہونے کی وجہ 278 4
34 پیغمبروں کی تعلیم سے سب لوگ برابر مستفید نہیں ہوتے 281 4
35 اختلاف فطرت کے اختیار کرنے کی وجہ 284 4
36 پیغمبر کسی دوزخی کو جنتی نہیں بنا سکتے 288 4
37 پیغمبروں کا جان سے زیادہ محبوب ہونا 293 4
38 پیغمبروں کی تصدیق کا جزو ایمان ہونا 294 4
39 رسول اﷲﷺ کاتمام پیغمبر وں سے افضل ہونا 296 5
40 افضلیت کے معنی کی تشریح 296 5
41 حضرت رسولﷺ کی دعوت کا عام ہونا 298 5
42 دلائل عقلیہ 299 5
43 رسول اﷲﷺ کا خاتم الانبیاء ہونا 307 5
44 دلائل عقلیہ 320 5
45 معجزات علمیہ 331 5
46 معجزات عیسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 332 5
47 معجزات موسیٰ علیہ السلام سے مقابلہ 334 5
48 معجزہ خلیل اﷲ سے مقابلہ 335 5
49 حضورﷺ کے قطعہ عرب میں مبعوث ہونے کی حکمت 336 5
50 حضورﷺ کے امی ہونے کی حکمت 339 5
51 کفریات مرزا حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی شان میں 345 6
52 خاتم الانبیائﷺ پر فضلیت کے دعوے 353 6
53 حضرت آدم اور حضرت نوع علیہم السلام پر بھی فضیلت کا دعویٰ 353 6
54 حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰۃ والسلام پرافضل ہونے کا دعویٰ 354 6
55 تمام انبیاء علیہم السلام پرافضلیت کا دعویٰ 354 6
56 مرزا کے وساوس معہ حوالہ کتب 358 6
57 عبارات مرزا 362 6
58 الہامات شیطانیہ 369 6
59 انگریزی الہامات 370 6
60 ذات وصفات باری تعالیٰ … ابوّب و نبوت 373 7
61 زوجیت 374 7
62 مماثلت 375 7
63 الوہیت 376 7
64 نوم و یقظہ۔جہل وغلطی وغیرہ 377 7
65 حدوث وقدم عالم 378 7
66 نبوت ورسالت 380 7
67 ختم نبوت 384 7
68 دعویٰ نبوت 387 7
69 توہین انبیاء علیہم الصلوٰۃ والسلام 390 7
70 توہین حضرت عیسیٰ علیہ السلام 390 7
71 توہین حضرت نبی کریمﷺ 396 7
72 سرور عالم ﷺ کی خصوصیات اور مرزا کا دعویٰ ہمسری 400 7
73 ملئِکہ 404 7
74 حیات عیسیٰ علیہ السلام 408 7
76 قادیانیت۔ اسلام کے خلاف انگریزوں کی سازش 439 9
77 مرزا قادیانی کے نت نئے دعوے اورفتنہ انگیزیاں 450 9
78 کئی اور متضاد دعوے 458 9
80 مرزاقادیانی کی پیش گوئیوں کا حشر 463 9
81 گستاخانہ زبان اورگندے خیالات 459 9
82 غلام احمد قادیانی کی عبرتناک موت 469 9
83 کیا قادیانیوں کو مسلمانوں کا فرقہ سمجھاجاسکتاہے؟ 472 9
84 باب اوّل 478 10
85 باب دوئم 491 10
86 باب سوئم 506 10
87 باب چہارم 511 10
88 باب پنجم 513 10
89 باب ششم 524 10
90 نبی اور امتی 537 11
91 ایک سوال اور اس کا جواب 537 11
92 نبی کا ارشاد 539 11
93 امتی کا انکار 548 11
94 مرزا قادیانی کا فیصلہ 558 11
Flag Counter