ہے، جس کے معنی ہیںہار، اور یہاں مراد منظومہ ہے۔ اور رسم کے معنی ہے کسی چیزکا خاکہ، علامت، معاملہ۔ اوراصطلاحی معنی ہیں: العلامۃ التي تدل المفتي علی ما یفتي بہ (شامی: ۱/۵۱) یعنی وہ نشانی جوفتوی دینے میں مفتی کی راہ نمائی کرے، جیسے راستے کے نشا نا ت راہ رو کی منزل کی طرف راہ نمائی کرتے ہیں، پس عقود رسم المفتي کا مطلب ہے قواعدِ افتاء کے سلسلے کی نظم یعنی منظوم کلام۔ پھرآپ نے خودہی اپنے منظومے کی شرح لکھی ہے۔ جس کا نام شرح عقود رسم الفمتي ہے۔ یہی شرح افتاء کے طلبہ کو پڑھائی جاتی ہے۔ اور اسی کا ہم ترجمہ کررہے ہیں، مگرعام طورپراس شرح کوبھی رسم المفتي ہی کہا جاتا ہے۔
۱
بِاسْمِ الْإِلَہِ شَارِعِ الْأَحْکَامِ
مَعَ حَمْدِہِ أَبْدَأُ فِي نِظَامِي
احکامِ شرعیہ تجویزفرمانے والے معبودکے نام سے شروع کرتا ہوں۔ ان کی حمدکے ساتھ اپنی نظم شروع کرتا ہوں۔
۲
ثُمَّ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَامُ سَرْمَدًا
عَلَی نَبِّيٍ قَدْ أَتَانَا بِالْہُدَی
پھردائمی درودوسلام ہو اس نبی پرجوہمارے پاس ہدایت لائے ہیں۔
۳
وَآلِہِ وَصَحْبِہِ الْکِرَاِم
عَلیَ مَمَرِّ الدَّہْرِ وَالْأَعْوَاِم
اورآپ کے خاندان اورآپ کے معززساتھیوںپر ،جب تک کہ زما نہ اور سال گزرتے رہیں
تشریح: ۱۔ پہلامصرعہ بمنزلہ بسم اﷲہے۔اوردوسر احمدہے۔ شارع (اسم فاعل) از شرع (ف) شرعًاللقوم:قانون بنانا،