إِسْنَادُھَا فِي الْکُتُبِ غَیْرُ ظَاھِرْ
اسی طرح امام محمد ؒ کی تصنیف میں مسائل النوادر بھی ہیں۔ جن کی سندیں کتابوں میں ظاہر (مشہور) نہیں ہیں۔
کتبِ نوادر کا تعارف: مذکورہ بالا کتبِ ستہ کتاب ’’ظاہرالروایۃ‘‘کہلاتی ہیں، کیوںکہ ان کو امام محمد ؒ سے بہت سے تلامذہ روایت کرتے ہیں، ان کے مسائل درجہ شہرت تک پہنچے ہوئے ہیں۔ امام محمد ؒ کی ان کے علاوہ اور بھی متعدد فقہی تصنیفات ہیں، مگر ان کو کوئی ایک ہی شاگرد روایت کرتا ہے، اس لیے ان کے مسائل مشہور نہیں ہیں۔ ان کتابوں کو کتبِ نوادر (غیرمشہور) اور ان کے مسائل کو مسائل النوادر کہاجاتا ہے۔ اسی طرح امام محمد ؒ کے علاوہ امام اعظم ؒ کے دوسرے تلامذہ کی فقہی تصنیفات بھی کتبِ نوادر کہلاتی ہیں۔ نوادر کی مزید تفصیل آگے آرہی ہے۔
۱۶
وَبَعْدَھَا مَسَا ئِلُ النَّوَازِلْ
خَرَّجَھَا الْأَ شْیَاخُ بِالدَّ لَائِلْ
اور نوادر کے بعد مسائل النوازل کا درجہ ہے۔ جن کی مشائخ نے دلائل سے تخریج کی ہے۔
کتبِ نوازل کا تعارف: نوازل، نازلۃ کی جمع ہے، جس کے معنی ہیں پیش آمدہ واقعہ، اور اصطلاح میں نازلہ وہ نیا مسئلہ ہے جو مجتہدین کا زمانہ گزر جانے کے بعد پیش آیا ہے اور اس کا حکم مجتہدین سے مروی نہیں ہے۔ بعد کے اکابر نے دلائل سے اس کا حکم بیان کیا ہے، فقیہ ابواللیث سمر قندی ؒ کی کتاب النوازل غالباً اسی قسم کے مسائل کا مجموعہ ہے۔ اس کتاب کا تعارف آگے آرہاہے۔