تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
جذب کے یہ سب واقعات کتابوں میں لکھے ہوئے ہیں۔ یہ میں اردو ڈائجسٹ سے نہیں بیان کر رہا ہوں، بڑی بڑی کتابوں سے پیش کر رہا ہوں۔ پہلے میں نے قصّہ پیش کیا تھا حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے ایمان لانے کا اور مسلسل آیات کے نزول کا اور ان کے ناز ونخرے کا اور اﷲ تعالیٰ کی رحمت کے نزول کا۔ اس قصے کو سُن کر آہ نکل جاتی ہے۔ وہ قصہ کہاں کہاں پر ہے اس کا حوالہ سُن لیجیے: ۱) ملّا علی قاری رحمۃ اﷲعلیہ نے شرح مشکوٰۃ میں جس کا نام مرقاۃ ہے اور جو گیا رہ جلدوں میں ہے اس کی پانچویں جلد کے صفحہ:۱۴۹ پر تحریر فرمایا ہے۔ ۲) دوسرا حوالہ تفسیر معالم التنزیل جلد: ۴، صفحہ: ۸۳ پر ہے۔ ۳) تیسرا حوالہ علامہ محمود نسفی رحمۃ اﷲ علیہ کی تفسیر خازن کی جلد: ۴، صفحہ: ۵۹ پر ہے۔ میں نے اراد ہ کرلیا ہے کہ بیانِ جذب کو سب ملا کر ایک وعظ میں ان شاء اﷲ چھپوادوں گا تاکہ اس کو قیامت تک جو بھی پڑھے اے خدا! آپ اس کو جذب فرمالیں اپنے ان مجذوبوں کے صدقے میں ، جن کو آپ نے جذب فرمایا، اپنی اس رحمتِ جذب کے صدقے میں اس کتاب اور وعظ کو چھپوا دیجیے۔ اے اﷲ! اور اس کے چھاپنے میں جو تعاون بھی کرے اﷲ اس کو بھی جذب فرمالے اور اﷲ تعالیٰ اس کو بہترین طباعت سے آراستہ فرمائیں ، جذب کی شان کے مطابق اس کی بھی شان ہو۔اب باقی قصے جذب کے ان شاء اﷲ آیندہ جمعہ کو۔اگلےجمعہ کا آغاز بتا دیتا ہوں کہ سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم رحمۃ اﷲ علیہ کا قصہ ابھی باقی ہے اسی سے ان شاء اﷲ تعالیٰ ابتدا کروں گا۔ اب میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ بیانِ جذب کب تک چلے گا۔ اب دعا کر لیجیے ہُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا کے تحت یا اﷲ! ہم سب آپ سے رحمتِ جذب کی فریاد کرتے ہیں اور اس رحمت کی درخواست کرتے ہیں جس سے گناہ چھوڑنے کی توفیق عطا ہوتی ہے اور اس رحمت کی درخواست کرتے ہیں جس سے بد بختی اور شقاوت سے نجات ملتی ہے ۔ اے خدا! ہم سب کو سلامتیٔ اعضا اور سلامتیٔ ایمان کے ساتھ حیات نصیب فرما اور ہم سب کو بھی سلامتیٔ اعضا اور سلامتیٔ ایمان سے دُنیا سے اٹھا۔ مرتے دم تک بلڈ کینسر نہ ہو، گردے بے کار نہ ہوں، فالج نہ گرے، لقوہ نہ گرے، تقویٰ نہ ٹوٹے یعنی آپ کی نافرمانی میں منہ کالا نہ ہو۔ اپنی رحمت سے ہم سب کو ر وسیاہی سے بچا لے۔ آپ کی ناراضگی سے بڑھ