تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
حسینوں کے ناز اٹھا ئے ذلت کے سواکیا ملا ،اور اگر کہیں پیسہ زیادہ مل گیا تو عاشق صاحب کو چھوڑ کرادھربھاگ گئے۔عاشق یعنی فاسق کو چھوڑ کر۔ ایسے لوگ عاشق نہیں ہوتے فاسق ہوتے ہیں ، نا فرمان ہوتے ہیں،مطلبی یار ہوتے ہیں۔ حضرت بِشر حافی کو اﷲ نے جذب کیا حالتِ شراب میں ، حالتِ نشہ میں ان کا یہ عمل قبول ہوا۔ اﷲ تعالیٰ تأثر سے پاک ہیں ، مغلوب نہیں ہوتے ۔ عین گناہ کی حالت میں ان پر رحمت نازل کردی اور اسی وقت ولی اﷲ بنادیا اور اتنا بڑا ولی اﷲ بنایا کہ جدھر سے گزرتے تھے وہاں کی زمین نجاست نگل جاتی تھی اور ان کے پیر گندے نہیں ہوتے تھے۔ امام احمد بن حنبل کی نظر میں اہل اﷲ کی عظمت امام احمد بن حنبل کی خدمت میں جانے لگے ایک عالم محدث سمجھ کر۔ امام احمد بن حنبل حدیث پڑھاتے تھے۔ مسند امام احمد ان کی مشہور کتاب ہے حدیث کی ۔ حضرت بِشر حافی کو دیکھ کر امام صاحب کھڑے ہوجاتے تھے، حالاں کہ حضرت بِشر حافی عالم نہیں تھے مگر اﷲ کو جانتے تھے۔ ایک بار امام احمد بن حنبل جب کھڑے ہونے لگے تو ان کے طلبا نے کہا کہ حضرت آپ محدث ہیں اور یہ صاحب عالم بھی نہیں پھر آپ ان کے لیے کیوں کھڑے ہوتے ہیں؟ فرمایا کہ میں تو کتاب کا عالم ہوں اور یہ اﷲ کا عالم ہے اﷲ کوجانتا ہے۔ تمہیں کیا پتا اس کا کیا مقام ہے۔ دوستو! سب کے لیے راستہ کھلا ہے ، مسٹر بھی ولی اﷲ ہوسکتا ہے۔ ولایت کے تمام دروازے کھلے ہوئے ہیں حضرت حکیم الامّت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ خدا کی قسم !صرف نبوت کا دروازہ بند ہوا ہے بڑے سے بڑے اولیاء کا دروازہ کھلا ہوا ہے پھر حضرت نے یہ شعر پڑھا تھا ؎ہنوز آں ابرِ رحمت درفشان است اﷲ تعالیٰ کی رحمت کا بادل اب بھی برس رہا ہے، اﷲ کی رحمت کے خزانے اب بھی کھلے ہوئے ہیں۔ وہ رحمت کا بادل اب بھی موتی برسا رہا ہے ؎