تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
توبہ پڑھ کر رو رو کر اﷲ تعالیٰ سے معافی مانگ لو کہ اے خدا! میرے نفس نے جو حرام خوشیاں درآمدکیں، بدنظری سے، گانا سُن کر، سینما سے، وی سی آر سے جس طرح سے بھی آپ کو ناراض کیا ہم توبہ کرتے ہیں اور معافی چاہتے ہیں۔ جو بندہ اپنی خوشی کو مقدم کرتا ہے اور اتنے بڑے مالک کی خوشی کو پیٹھ کے پیچھے ڈالتا ہے وہ خود فیصلہ کر لے کہ میں اﷲ کا وفا دار ہوں یا نفس دشمن کا وفا دار ہوں۔ اگر خدائے تعالیٰ کا حلم و کرم نہ ہوتا تو آج ہمارے وجود بھی نہ ہوتے۔ ایسی سزا ملتی۔ مگر حق تعالیٰ کا احسان ہے کہ وہ حلیم و کریم ہیں معاف فرمادیتے ہیں۔ کرامات حضرت ابراہیم ابنِ اَدہم رحمۃ اﷲ علیہ ایک دن دریا کے کنارے سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم رحمۃ اﷲ علیہ گدڑی سی رہے تھے۔سلطنتِ بلخ کا ایک وزیر ادھرآنکلا۔اس نے دل میں کہا کہ یہ ملّاکتنا بے وقوف ہے، سلطنت چھوڑ کر جنگل میں گدڑی سی رہا ہے۔ واقعی یہ ملّا بڑے بے وقوف ہوتے ہیں۔یہ وسوسہ ان پر منکشف ہو ا۔اﷲ تعالیٰ نے ان کے دل پر منکشف کردیا۔کشف اختیاری چیزنہیں ہے، جب اﷲ چاہتا ہے کشف ہوتا ہے جب نہیں چاہتا کچھ نہیں ہوتا۔ فوراً انہوں نے بلایا کہ اے وزیر!یہاں آؤ،وہ آگیا۔سلطانِ بلخ نے فوراً اپنی سوئی دریا میں پھینکی اور فرمایا کہ اے مچھلیو! میری سوئی لاؤ۔ مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎صد ہزار راں ماہی اللّٰئے سوزن زر بر لب ہر ماہئے ایک لاکھ مچھلیاں سونے کی سوئیاں لے کر آگئیں۔ اب دیکھو سلطانِ بلخ کی سلطنت ؎ملک دل بہ یا چنیں ملک حقیر دل کی سلطنت افضل ہے یایہ دنیاوی سلطنت۔ ایک لاکھ مچھلیاں سونے کی سوئی لے کر آگئیں۔ سلطان نے ان کو ڈانٹ کر کہا کہ اے مچھلیو!میری لوہے والی سوئی لاؤ سونے کی سوئی استعمال کرنا اس امت کے لیے جائز نہیں ہے۔ سونے کے خلال، سونے کا پاندان ، سونے کی