تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
کسی پر انعاماتِ الٰہیہ دیکھ کر دُعا مانگنا بھائی اب ہم آگئے اپنے اس پرانے مطلب پر یعنی کچھ بندوں کو جن کو اﷲ تعالیٰ نے جذب فرمایا ان کی داستان شروع کر رہا ہوں تاکہ ان کے صدقہ میں دعا کرلوں جیسے حضرت زکریا علیہ السلام نے جب دیکھا کہ مائی مریم علیہا السلام پر جنت کے کھانے اور پھل آرہے ہیں تو ہُنَالِکَ دَعَا زَکَرِیَّا رَبَّہٗۚ 25؎آپ نے بھی اﷲ تعالیٰ سے دعا کرلی کہ اے اﷲ! جیسے آپ نے مریم پر فضل فرمایا مجھ پر بھی فضل فرمائیے، بڑھاپے میں مجھے اولاد دے دیجیے۔ اﷲ تعالیٰ ناممکن کو ممکن کردیتا ہے۔ تو میں بھی آپ کو ان بزرگوں کے حالات سنا کر اﷲ تعالیٰ سے یہ عرض کروں گا کہ جس طرح آپ نے ان پر فضل کیا ہے ہم سب پر بھی فضل کر دیجیے، ہم سب کو جذب نصیب فرمادیجیے۔ قرآنِ پاک کی روشنی میں،قرآنِ پاک کے اسلوب پر میری دُعا ہوگی کیوں کہ ان کی بڑی شان ہے، کوئی چیز ان کے لیے نا ممکن نہیں ہے۔ بندہ سمجھتا ہے کہ میں ولی اﷲ نہیں ہوسکتا، بعضوں کے حالات اتنے خطرناک ہیں کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم سے گناہ نہیں چھوٹ سکتے۔ میں واﷲ! قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جس دن خدائے تعالیٰ نے اپنی مشیت اور فضل کا ارادہ فرمالیا اُسی دن آپ دیکھیں گے کہ ارے یہ چوہا کہاں سے شیر بن گیا، یہ لومڑی کیسے شیر بن گئی۔ اﷲ تعالیٰ کی شان بہت بڑی ہے۔ وہ ذرّہ کو آفتاب کرتا ہے اور سورج کو گرہن لگا کر غائب کر دیتا ہے۔ ذرّہ کو آفتاب کی طرح روشن کرنے پر قادر ہے اور آفتاب کو گرہن میں مبتلا کر کے اس کو روشنی سے محروم کرسکتا ہے۔ حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے جذب کا واقعہ پہلےحضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے جذب کا واقعہ بیان کرتا ہوں۔آپ _____________________________________________ 25؎اٰل عمرٰن : 38