تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
اذان و اقامت کا مسنون طریقہ دوسرے اذان اوراقامت سنت کے مطابق سیکھنے کی کوشش کیجیے، کوئی سکھانے والا نہ ہو تو ہمارےمؤذن صاحب سے آکر سیکھ لیجیےیا میر صاحب سے سیکھ لیجیے۔ رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونا اور نمازمیں رکوع کے بعدسیدھا کھڑا ہونا واجب ہے،بعض لوگ رکوع کے بعد سیدھا ہوئے بغیر سجدہ میں چلے جاتے ہیں ایسے نماز نہیں ہوتی۔ بروایت بخاری شریف: صَلِّ فَاِنَّکَ لَمْ تُصَلِّ 2؎ایسی نمازوں کا دُہرانا واجب ہے۔ لہٰذا رکوع کے بعد سیدھا کھڑے ہوجائیں پھر سجدہ میں جائیں۔ عشاء کی صرف ۹رکعات ضروری ہیں اور اگرعشاء میں سترہ رکعات پڑھنا مشکل ہے تو آپ ۹رکعات پڑھ لیں گے مگر نہایت عمدہ پڑھیے۔چار فرض، دو سنتِ مؤکدہ اور تین وتر پڑھ لیں، لیکن عمدہ پڑھیے۔ اطمینان سے خشوع و خضوع کے ساتھ ۔ بجائے اس کے کہ سترہ رکعات کے خوف سے نیند کے غلبہ میں جلدی جلدی پڑھ رہے ہیں۔ نفلوں کے لیے نماز ہی غارت ہو رہی ہے خصوصاً کالج کے لڑکے جو بے چارے ابھی دین سے دور ہیں ان کو سترہ رکعات بتانا ہی نہیں چاہیے۔ ان کو تو یہی بتادیں کہ بھائی چار فرض پڑھ لو، دو سنت پڑھ لو اور تین وتر پڑھ لو۔ پاس ہونے کے نمبر تو مل جائیں۔ ان کالج کے لڑکوں کو صرف۹ رکعات بتائی جائیں تو ان شاء اﷲ تعالیٰ وہ عشاء پڑھ لیں گے۔ اوّابین پڑھنا بہت آسان ہے اسی طرح مغرب کے بعد چھ رکعات کی جو فضیلت آئی ہے کہ جو شخص مغرب کے بعد چھ رکعات پڑھ لے تو اس کے گناہ اگر سمندر کے جھاگ کے برابر بھی ہوں گے تو اﷲ تعالیٰ _____________________________________________ 2؎صحیح البخاری:105/1 (762)، باب وجوب القراءۃ للامام، المکتبۃ المظہریۃ