تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
سلام کہو اور یہ کہو کہ اگر رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کسی کافر کو اپنا مہمان بنا سکتے ہیں تو جگر تو مسلمان ہے ان کو میں اپنے گھر میں مہمان بناؤں گا اور ان کو ایک کمرہ دے دوں گا پھر وہ جانیں اور ان کااﷲ جانے۔ مگر خانقاہ قومی ادارہ ہے اس میں کوئی شراب نہیں پی سکتا ۔ جگر صاحب نے جب یہ جواب سنا تو رونے لگے کہ آہ میں نہیں سمجھتا تھا کہ اﷲ والے ایسے ہوتے ہیں۔ پھر جگر صاحب تھانہ بھون پہنچے اور انہوں نے حضرت سے چار دُعائیں کرائیں کہ حضرت میرے لیے دعا فرمادیجیے کہ۱) میں شراب چھوڑ دوں کیوں کہ پیتے پیتے زندگی گزر گئی اور اتنا پیتا ہوں کہ بے حساب پیتا ہوں، اور۲)میں پوری شرعی داڑھی رکھ لوں ۳) حج کر لوں ۴) میرا خاتمہ ایمان پر ہوجائے۔ یہ چار دعائیں کرائیں۔ حکیم الامت کے ہاتھ اٹھ گئے ؎کہ دُعائے شیخ نے چوں ہر دُعاست اﷲ والوں کی دعا عام دُعاؤں سے کہیں ممتاز و بالا تر ہوتی ہے۔ دُعا کرا کر واپس آئے۔ شراب چھوڑ دی یہاں تک کہ بیمار ہوگئے۔ ڈاکٹروں کے بورڈ نے فیصلہ کیا کہ جگر صاحب اگر شراب نہیں پئیں گے تو مرجائیں گے اور کہا کہ جگر صاحب آپ قومی امانت ہیں آپ کی زندگی ہمارے لیے عزیز تر ہے، آپ تھوڑی سی پی لیا کریں ورنہ مر جائیں گے ۔ جگر کا جگر خراب ہوجائے گا، ایسا جگر جو عاشق شراب جگر ہے۔ ناراضگیٔ حق کے ساتھ جینے سے رضائے حق کے ساتھ مرنا بہتر ہے جگر صاحب نے کہا کہ اگر میں کچھ پیتا رہوں گا تو کب تک جیتا رہوں گا۔ ڈاکٹروں نے کہا کہ آٹھ دس سال اور جی جائیں گے۔ فرمایا میں حرام شراب پیتا رہوں اور دس سال خدا کے غضب اور قہر کے سائے میں جیتا رہوں اس سے بہتر ہے کہ شراب چھوڑ کر اﷲ تعالیٰ کی رحمت کے سائے میں ابھی میری روح پرواز کر جائے، شراب چھوڑنے سے یہی تو ہوگا کہ میری روح نکل جائے گی، میں لبیک کہتا ہوں اپنے اﷲ کو کہ اے اﷲ! جگر شراب چھوڑ کر اپنی موت کو لبیک کہتا ہے،آپ کی رحمت کے سائے کو لبیک کہتا ہے۔ توبہ سے سا یۂ رحمت ملے گا،