تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
اﷲ تعالیٰ جس کو جذب کرتا ہے تو آپ سوال کرسکتے ہیں کہ کیاا س کو پتا چل جاتا ہے کہ مجھے اﷲ تعالیٰ یاد فرمارہے ہیں۔ ایک بزرگ ہیں حضرت ثابت بُنانی رحمۃ اللہ علیہ، اور یہ کون ہیں؟ تابعی ہیں ۔ اپنے خاد م سے کہتے ہیں کہ اس وقت مجھ کو اﷲ تعالیٰ یاد فرمارہے ہیں۔ خادم نے پوچھا کہ آپ کو کیسے اطلاع ہوئی کہ اﷲ آپ کو یاد فرمارہا ہے۔ فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں فرمایا ہے: فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُم 20؎تم ہم کو یاد کرو ہم تم کو یاد کریں گے، اور مجھ کو اس وقت اپنی یاد کی توفیق دے دی ہے تو میں فَاذۡکُرُوۡنِیۡ میں شامل ہوگیا اب اَذۡکُرۡکُمۡ کا وعدہ اﷲ تعالیٰ کے ذمہ ہے اور اﷲ تعالیٰ کا وعدہ غلط نہیں ہو سکتا لہٰذا یقیناً وہ مجھے یاد فرمارہے ہیں۔ جو بندہ زمین پر اﷲ کو یاد کرتا ہے اﷲ تعالیٰ آسمان پر اس کو یاد فرماتے ہیں۔ حدیث قدسی میں ہے کہ اگر تم ہم کو دل میں یاد کرو گے تو ہم تم کو اپنے دل میں یاد کریں گے۔ اگر تم مجمع میں یاد کرو گے تو ہم تم کو فرشتوں کے مجمع میں یاد کریں گے۔21؎ یادِ تنہائی میں یادِ تنہائی ملے گی ۔یادِ اجتماعی میں یادِ اجتماعی ملے گی۔ اس وقت یہاں بھی یاد ِاجتماعی ہو رہی ہے۔ ان شاء اﷲ تعالیٰ فرشتوں کے درمیان ہماری آپ کی یاد ہو رہی ہوگی۔ وعدہ ہے فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ ۔ تفسیر فَاذۡکُرُوۡنِیۡۤ اَذۡکُرۡکُمۡ یہاں ایک ضروری بات عرض کرنی ہے کہ ایسے وقت میں جب کہ دن کی اجتماعی عبادت ہو رہی ہو اس وقت صلوٰۃ التسبیح پڑھنا یا نفل پڑھنا جائز نہیں ہے کیوں کہ دین کاا گر ایک مضمون سیکھ لیا تو ایک ہزار رکعات نفل سے افضل ہے۔ اس حدیث کے راوی حضرت ابوذر غفاری رضی اﷲ تعالیٰ عنہ ہیں۔ حیاۃ المسلمین میں حضرت مولانا شاہ اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے اس روایت کو نقل کیا ہے۔ بتائیے! کیا آپ ایک ہزار رکعات پڑھ سکتے ہیں؟ _____________________________________________ 20؎البقرۃ : 152 21؎صحیح مسلم:343/2،باب فضل الذکروالدعاء والتقرب الی اللہ،ایج ایم سعید