تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
کا امالہ نہیں ہوتا ازالہ ہوجاتا ہے۔ اب اس کے دل میں رذائل کا کوئی مادّہ نہیں رہ گیا، لہٰذا اس سے بڑھ کر کون ولی اﷲ ہوگا جس کا دل خدا دھو دے۔ زکوٰۃ کے فقہی مسئلہ سے صحبتِ اہل اﷲ پر عجیب استدلال اس سے ایک سبق ملتا ہے کہ جو اﷲ والے مجاہدہ کیے ہوئے ہیں ان کی صحبت کی برکت سے بہت جلد انسان ولی اﷲ ہوجاتا ہے ۔ اس کی مثال دیکھیے۔ آپ کے پاس دس ہزار روپے ہیں اور ربیع الاوّل میں مثلاً آپ زکوٰۃ دیتے ہیں تو صفر میں ایک رقم دس ہزار کی اور آگئی تو ربیع الاوّل میں آپ پر بیس ہزار کی زکوٰۃ واجب ہوجائے گی حالاں کہ اس دس ہزار پر ابھی پورا سال نہیں گزرا لیکن پہلے دس ہزار پر گیارہ مہینے گزر چکے ہیں اس رقم نے گیارہ مہینے مجاہدہ کیا ہے لہٰذا اب جو رقم آئی وہ ایک ہی مہینہ میں بالغ ہوگئی یعنی ربیع الاوّل میں زکوٰۃ اس پر بھی فرض ہوجائے گی۔ کیوں؟ اس لیے کہ گیارہ مہینہ کی مجاہدہ کی ہوئی رقم کی صحبت اس کو مل گئی۔ اس صحبت کی برکت سے اﷲ تعالیٰ نے اس رقم کو جو سال بھر میں زکوٰۃ کے قابل ہوتی ایک ہی مہینہ میں اس قابل کر دیا کہ وہ زکوٰۃ کے قابل ہوگئی۔ اسی طرح جو اہل اﷲ اﷲ کے راستے میں پہلے سے بہت بڑے بڑے مجاہدات کیے ہوئے ہیں ان کی صحبت کے صدقے میں اﷲ تعالیٰ جلد اﷲ والا بنادیتا ہے تو حضرت سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم رحمۃ اللہ علیہ کی برکت سے اتنے بڑے واقعہ سے یہ سبق ملا کہ اﷲ والوں کی صحبت سے اتنی جلد اﷲ کا راستہ طے ہو جاتا ہے ؎آؤ دیارِ دار سے ہو کر گزر چلیں سنتے ہیں اس طرف سے مسافت رہے گی کم میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ حکیم اختر!یوں تو اﷲ کا راستہ مشکل ہے، نفس سے مقابلہ مشکل ہے مگر اﷲ والوں کی صحبت سے اور ان کی دعاؤں سے اﷲ کا راستہ نہ یہ کہ آسان ہوجاتا ہے بلکہ مزیدار بھی ہوجاتا ہے۔ تفسیر روح المعانی میں سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم کا تذکرہ ان کا تذکرہ تفسیر روح المعانی میں بھی علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا۔