تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
خاک ہوجائیں گے قبروں میں حسینوں کے بدن ان کے ڈسٹمپر کی خاطر راہِ پیغمبر نہ چھوڑ حضرت سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم رحمۃ اﷲ علیہ کی دوسری کرامت اب سنیے! سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم رحمۃ اﷲ علیہ نے اﷲ کے نام پر جو قربانی پیش کی اس کا ایک واقعہ ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے شرح مشکوٰۃ میں عربی زبان میں لکھا ہے۔ میں آپ کو اس کا ترجمہ سنارہا ہوں۔ ایک دن جا رہے تھے ، راستے میں ایک رئیس کا لڑکا شراب پی کر قے کر رہا تھا، اتنی قے کی کہ مکھیاں جمع ہو گئیں، قے کرتے کرتے بے ہوش ہوگیا تھا ۔ اسے دیکھ کر پہلے تو آپ کو بہت تکلیف ہوئی کہ آہ جس زبان سے یہ اﷲ کا نام لیتا ہے اسی زبان سے یہ ظالم شراب پیتا ہے ۔ایک بالٹی پانی لائے قے کو دھویا اور اس کا منہ دھویا اور کہا اے اﷲ!یہ اگرچہ نالائق ہے آپ کی نافرمانی میں مبتلا ہے مگر آپ میرے دوست ہیں اور یہ دوست کا بندہ ہے۔ آپ کا بندہ سمجھ کر میں اس کی خدمت کر رہا ہوں اگر چہ گناہ گار ہے لیکن اس کو نسبت آپ کے ساتھ ہے۔ جب ٹھنڈا پانی لگا تو اُٹھ کے بیٹھ گیا ، ہوش آگیا۔ اس نے کہا کہ حضرت آپ اتنے بڑے ولی اﷲ تارکِ سلطنتِ بلخ مجھ جیسے شرابی کے پاس کیسے آگئے؟ فرمایا کہ تم شراب کی حالت میں تھے مجھے رحم آگیا کہ میرے اﷲ کا بندہ اس حالت میں ہے ، مکھیاں بھنک رہی ہیں میں نے تم کو اﷲ کا بندہ سمجھ کر تمہاری خدمت کی کیوں کہ دوست وہی ہے جو اپنے دوست کے بیٹوں کی نالائقی سے بد دعا کے بجائے دُعا کرے کہ اے اﷲ! ان کو بھی درست کردے۔ اس نے کہا کہ اچھا! میں تو سمجھتا تھا کہ اﷲ والے گناہ گاروں کو حقیر سمجھتے ہیں آج معلوم ہوا کہ اﷲ والوں سے بڑھ کر گناہ گاروں پر رحم کرنے والا کوئی بھی نہیں ہے ۔ لہٰذا ہاتھ بڑھائیے میں آج توبہ کرتا ہوں، آپ کے ہاتھ پر بیعت کرتا ہوں ۔ سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم نے ان کو بیعت کیا، توبہ کرائی۔ اسی وقت سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم کو کشف ہوا کہ یہ توبہ کرنے والااس وقت کے تمام اولیاء اﷲ سے بڑھ گیا۔ ابھی کوئی اشراق،کوئی تہجد، کوئی تلاوت، کوئی وظیفہ نہیں پڑھا لیکن اولیاء اﷲ کے بہت اونچے مقام پر پہنچ گیا ؎جی اُٹھے مُردے تری آواز سے