تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
جب تک بچہ نہیں روتا ماں کی چھاتی سے دودھ نہیں اترتا۔ ماں کی چھاتی میں خون بھرا ہوتا ہے۔جب پیدا ہو کر بچہ نے رونا شروع کیا تو وہی خون فوراً دودھ سے تبدیل ہو جاتا ہے۔ بچے کی پیدایش سے ایک سیکنڈ پہلے ساری چھاتی خون سے بھری ہوئی ہے اور جیسے ہی بچہ پیدا ہوا اور رویا اس کے رونے میں کیا کرامت اﷲ نے رکھی ہے کہ اسی وقت ماں کا سارا خون جو چھاتیوں میں ہے دودھ سے مستحیل اور متبدل ہو جاتا ہے۔ اﷲ تعالیٰ کی رحمت کی یہی شان ہے۔ ایک نافرمان، صفتِ غضب کے تحت ہے لیکن ذرا سا رویا کہ مالک مجھ کو معاف کر دیجیے، مجھ سے خطا ہوئی اسی وقت حق تعالیٰ کی صفتِ غضب صفت ِ رحمت سے تبدیل ہوجاتی ہے۔ ابھی تو سزا کا مستحق تھا اب عطا کا مستحق ہوگیا۔مستحق سزا پر عطائیں اور رحمتیں نازل ہو رہی ہیں ؎جوش میں آئے جو دریا رحم کا گبر صد سالہ ہو فخر اولیاء جب اﷲ کی رحمت کے دریا میں جوش آتا ہے تو سو برس کا کافر فخراولیاء بن جاتا ہے۔ پیرانِ پیر حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اﷲ علیہ کے زمانے کا واقعہ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی رحمۃ اﷲ علیہ کا زمانہ ہے، دو بجے رات کو حکم ہوا کہ بغداد سے موصل جاؤ۔ وہاں سے موصل پہنچے ۔ایک ابدال کا انتقال ہو رہا تھا،سارے ابدال جمع تھے۔خواجہ خضر علیہ السلام نے نمازِ جنازہ پڑھائی۔ حضرت شیخ عبد القادر جیلانی اپنے زمانے کے غوث تھے۔علما ء اور محدثین نے لکھا ہے کہ غوث کو روزانہ اﷲ تعالیٰ سے ایک وقت خاص قرب کا عطا ہوتا ہے کہ پوری دُنیا میں ایسا قرب کسی کونہیں عطا ہوتا۔ جب شیخ عبد القادر جیلانی کا وہ وقت آیا کہ جس وقت روئے زمین پر اتنا مقرب کوئی نہیں تھا، اس وقت انہوں نے اﷲ تعالیٰ سے پوچھا کہ یہ جو ابدال انتقال کر گیا اب دوسرا ابدال کہاں سے لاؤں، اب کس کو آپ اس کرسی پر بٹھانا چاہتے ہیں اور ابدال کون ہیں؟ اس پر ایک واقعہ یاد آگیا۔ ایک گاؤں کے آدمی نے کہا میں ابدال ہوگیا ہوں حالاں کہ جو اصلی ابدال ہوتا ہے وہ اپنے کو جتاتا نہیں