تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
توڑ ڈالے مہہ و خورشید ہزاروں ہم نے تب کہیں جا کہ دکھایا رخِ زیبا تو نے فرماتے ہیں کہ ہم نے ہزاروں چاند سُورج جیسی شکلوں سےنظر کو بچایا ہے تب اﷲ ملا ہے۔ چاند کے عکس کی مثال یہ حُسن مجازی اﷲ ہی کےحُسن کا عکس ہے، لیکن جو چاند کا عکس تلاش کرے گا تو چاند کوبھی نہیں پائے گا اورعکس بھی نہیں ملے گا۔مولانا رومی فرماتے ہیں کہ ایک شخص چاند کا عاشق تھا۔اس نےایک رات دریا میں چاند کا عکس دیکھا، چاند تو آسمان پر تھا بقول سائنس دانوں کے زمین سے ڈھائی لاکھ میل پر ہے لیکن یہ سمجھا کہ چاند آج زمین پر آگیا آج تو اس کو پکڑ لوں گا۔ بس دریا میں گھس گیا جیسے ہی دریا کے ریت میں حرکت ہوئی تو عکس بھی غائب ہوگیا ؎نہ خدا ہی ملا نہ وصالِ صنم کچھ بھی نہ پایا ،نہ چاند نہ عکس۔ لہٰذا ا گر اﷲ کو حاصل کرنا چاہتے ہیں تو عکس کے پیچھے نہ پڑیے۔ ان حسینوں سے نظر بچائیے تب اﷲ ملے گا ورنہ ساری زندگی انگور کے پتّے پر ضایع ہوجائے گی جیسے انگور کا کیڑا ساری زندگی انگور کے ہرے پتّے کو انگور سمجھ کر چُوستا رہا اور اسی پتّے پر ایک دن اس کا قبرستان بن گیا۔ اگر ظالم اس ہرے پتّے کو چھوڑ کر ذرا ا ور آگے بڑھ جاتا تو انگور کو پاجاتا لیکن ظالم اپنی نالائقی اور حماقت سے انگور سے محروم رہا۔ ایسے ہی دُنیا میں بعض لوگ انگور کے پتّے چوس رہے ہیں اور اﷲ کے قرب کے انگور سے محروم ہیں۔ یعنی حسینوں کو دیکھنا اور ان سے دل لگانے کی حرام لذت ہی کو انہوں نے سب کچھ سمجھ رکھا ہے، اگر ظالم ان سے صَرفِ نظر کرلیں تو اﷲ کے قرب کا انگور پا جائیں ۔ لہٰذا حرام سے نظر بچائیے اور اپنی حلال بیوی پر راضی رہیے اور اگر کسی کے پاس حلال بھی نہ ہو تو اﷲ کے نام پر مست ہوجاؤ۔ خَالق لیلیٰ پر، اپنے مولیٰ پر مست ہوجاؤ۔ مولیٰ کے اندر سب کچھ ہے۔ بندے کے لیے اﷲ کافی ہے وہ خالق نمک ہے، خالق حُسن ہے سارے جہاں کا نمک، سارے جہاں کا حُسن،