تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
گناہ کرتا رہوں گا تو اﷲ کے غضب اور قہر میں زندگی گزرے گی۔ اگر پیتا رہوں گا تو کب تک جیتا رہوں گا، ایک دن تو مروں گا۔ ڈاکٹروں نے کہا اچھی بات ہے، اس سے آگے ہم کیا کہہ سکتے ہیں۔ جب کوئی گناہ چھوڑنے کا غم اُٹھاتا ہے تو اﷲ تعالیٰ کی مدد اس کے لیے آجاتی ہے۔ جگر صاحب کو اﷲ نے پہلے سے بھی اچھی صحت دے دی جو ڈاکٹر کہہ رہے تھے کہ نہ پیو گے تو مرجاؤ گے۔ چھوڑنے سے صحت اور بھی اچھی ہوگئی۔ پھر جگر صاحب بمبئی سے حج کرنے گئے داڑھی کی بنیاد ڈال دی، حج سے واپس آئے ، بحری جہاز سے چار مہینے لگے۔ چار مہینے میں پوری ایک مٹھی داڑھی آگئی۔ اب جب واپس آئے تو آئینہ میں اپنے چہرے کو دیکھا۔ حج کے زمانےمیں آئینہ دیکھنے کا موقع حاجیوں کو کہاں ملتا ہے، جب آئینہ میں چہرہ دیکھا تو خود اپنے اوپر ایک شعر کہا ،اپنی داڑھی پر ایک شعر کہااور پھر میرٹھ شہر گئے اور تانگے پر بیٹھے تو تانگہ والا وہی شعرپڑھ رہا تھا جو جگر صاحب نے بمبئی میں کہا تھا، وہ شعر یہ ہے ؎چلو دیکھ آئیں تماشا جگر ؔ کا سُنا ہے وہ کافر مسلمان ہوگا تانگے والا پڑھ رہا تھا اور یہ رو رہے تھےکہ آہ یہ شعربمبئی کا یہاں بھی پہنچا ہوا ہے۔ سب دُعائیں قبول ہوگئیں اب رہ گیا حُسنِ خاتمہ وَاَرْجُو الرَّابِعَۃَ چوتھی کی اُمید لے کر گئے ۔ ان شاء اﷲ۔ اُمید بھی ہے کہ جب سب دعائیں قبول ہو گئیں تو آخری سب سے اہم دُعا بھی ان شاء اﷲ قبول ہے۔ تجلیاتِ جذب کے زمان و مکان اب جذب کے راستے کیا ہیں؟یہ بھی بتائے دیتا ہوں ۔ یہ آخری بیان ہے جذب کا۔ کوئی اگر چاہے کہ اﷲ تعالیٰ ہم کو بھی جذب عطا فرما دے تو سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس کا ایک مکان اور ایک زمان دو چیز یں بتائی ہیں ۔زمان کیا ہے: اِنَّ لِرَبِّکُمْ فِیْ اَیَّامِ دَھْرِکُمْ نَفَحَاتٍ...الٰخ 54؎ _____________________________________________ 54؎کنز العمال:769/7(21324)، باب صلٰوۃ النوافل والفصل فی الترغیب فیہا، مؤسسۃ الرسالۃ