تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
شام پہنچے تو غلام کی باری تھی۔ لہٰذا اس کو اُوپر بٹھایا اور خود اونٹ کی لگام پکڑے ہوئے پیدل چل رہے تھے۔ چوں کہ توریت اور انجیل میں یہ لکھا ہوا تھا کہ مسلمانوں کا خلیفہ جب آئے گا تو اس کے لباس میں۱۴ پیوند لگے ہوں گے اور نیچے چل رہا ہوگا اور غلام اوپر بیٹھا ہوگا،یہ دیکھ کر عیسائیوں نے بیت المقدس کا دروازہ کھول دیا کہ آیئے ہم آپ سے جنگ نہیں کریں گے کیوں کہ ہماری کتابوں میں لکھا ہوا ہے: مَثَلُہُمۡ فِی التَّوۡرٰىۃِوَ مَثَلُہُمۡ فِی الۡاِنۡجِیۡلِ 49 ۚ۟ۛ ؎اصحابِ محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کا یہ رُتبہ ہے کہ تمام آسمانی کتابوں میں ان کے حالات بیان فرمائے ہیں۔ جسم شاہی آج گدڑی پوش ہے سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم نے فوراً دوسرے دن ایک فقیر سے گدڑی مانگی ، آدھی رات کو اُٹھے ، شاہی لباس اتارا، گدڑی پہنی اور سلطنتِ بلخ کی حدود سے نکل گئے۔ جس وقت وہ شاہی لباس اُتار رہے تھے اور گدڑی پہن رہے تھے اس وقت زمین و آسمان میں کیا غلغلہ مچا ہوگا کہ آہ یہ بادشاہ اﷲ کے عشق و محبت میں آج شاہی لباس اتار رہا ہے، سلطنت کو استعفا دے رہا ہے، تخت و تاجِ شاہی کو اﷲ پر فدا کر رہا ہے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں ؎شاہی و شہزادگی درباختہ سلطان ابراہیم ابنِ اَدہم نے شاہی اور شہزادگی کو اﷲ تعالیٰ کی محبت میں فدا کردیا ؎از پئے تو در غریبی ساختہ اے اﷲ! آپ کی محبت میں سلطان ابراہیم آج غریب الوطن ہو رہا ہے اور پردیس جا رہا ہے یعنی دریائے دجلہ اور نیشا پور ۔ جنگل میں فقیری لینے جارہا ہے۔ اس نقشہ کو میں نے اپنے ان اشعار میں پیش کیا ہے جو میری کتاب معارف مثنوی میں شایع ہوچکے ہیں۔ مثنوی مولانا روم کی جو شرح اختر نے لکھی ہے اس پر بڑے بڑے علماء کی تقاریظ ہیں۔ اس کے اندر میں نے بیس _____________________________________________ 49؎الفتح:29