تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
لوگ اﷲ کا بھی حق ادا کرتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ کے بندوں کا بھی، مگر کاروبار میں بھی وہ یار کے ساتھ مشغول رہتے ہیں، دنیا کے کاموں میں بھی اﷲ تعالیٰ کے ساتھ ان کا قلب مشغول رہتا ہے ؎دُنیا کے مشغلوں میں بھی یہ با خُدا رہے یہ سب کے ساتھ رہ کے بھی سب سے جُدا رہے حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا تھا کہ مولانا اشرف علی صاحب سنو! جب میں اپنے دوستوں سے باتیں کرتا ہوں تو یہ نہ سمجھو کہ میرا دل بھی ان کے ساتھ ہوتا ہے ، میرا دل اس وقت بھی خدا کے ساتھ رہتا ہے۔ لہٰذا آپ فیض کا مراقبہ کرتے رہیں کہ میرے قلب سے آپ کے قلب میں نور داخل ہو رہا ہے۔ وصول الی اﷲ کا دوسرا راستہ سلوک ہے اور اﷲ والا بننے کا دوسرا راستہ ہے وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یُّنِیۡبُ جو اﷲ کو تلاش کرتا ہے اس کو ضرور خدا ملتا ہے ۔ حکیم الامّت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے قسم اُٹھائی ہے کہ خدا کی قسم! جس نے اﷲ کو دل سے تلاش کیا اس کو یقیناً اﷲ ملا ہے۔ اُن ہی کو خدا نہیں ملا جنہوں نے دل سے اﷲ کو نہیں چاہا ؎ہنوز آں ابر رحمت در فشان است خم و خم خانہ با مہر و نشان است اﷲ کی رحمت کے بادل اب بھی برس رہے ہیں ،جس نے اﷲ کو چاہا اﷲ اس کو ضرورملا ہے ؎عاشق کہ شد کہ یار بحالش نظر نہ کرد یعنی تمہیں اﷲ کی محبت کا درد اگر ہوتا تو آج بھی مشایخ موجود ہیں جو تمہیں اﷲ تک پہنچادیتے، کوئی ایسا بندہ نہیں گزراجس نے اﷲ کو چاہا ہو اور اﷲ نے اس پر نظر عنایت نہ کی ہو۔ شرح حدیثِ قدسی مَنْ تَقَرَّبَ مِنِّیْ شِبْرًا... الخ حضرت امام فخر الدین رازی نے اپنی تفسیر کبیر میں اس آیت کے ذیل میں ایک