تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
تجلیاتِ جذب (حصۂ چہارم) اَلْحَمْدُلِلہِ وَکَفٰی وَسَلَا مٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی، اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِا للہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسۡمِ اللہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ اَللہُ یَجۡتَبِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یُّنِیۡبُ 44؎گزشتہ تین جمعہ سے یہ سلسلہ چل رہا ہے کہ اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ جِس بندے کو چاہتے ہیں اپنی طرف اس کو جذب فرمالیتے ہیں۔ اِجْتِبَاءٌ جَبْیٌ سے ہے۔ جَبْیٌ کے معنیٰ جذب کے ہیں45؎ اور جو اﷲ تعالیٰ کی طرف متوجہ ہوتا ہے، اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ کی طرف ہدایت کی تلاش میں قدم اٹھا تا ہے تو اﷲ تعالیٰ اس کو بھی اپنا راستہ دکھا دیتے ہیں اور اپنا بنالیتے ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ کسی کو پہلے جذب عطا ہوتا ہے بعد میں اس کا سلوک طے ہوتا ہے وہ مجذوب سالک ہے، اور کوئی پہلے سلوک طے کرتا ہے بعد میں اﷲ تعالیٰ اس کو جذب فرماتے ہیں وہ سالک مجذوب ہے۔ اس آیت شریفہ کی شانِ نزول علامہ آلوسی سید محمود بغدادی رحمۃ اللہ علیہ نے اس آیت کے بارے میں لکھا ہے _____________________________________________ 44؎الشورٰی:13 45؎روح المعانی:59/13 ، الشورٰی(13)،دارالکتب العلمیۃ، بیروت