تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
معاف فرما دیں گے۔3؎ اور مراد اس سے صغائر چھوٹے گناہ ہیں کیوں کہ کبائر یعنی بڑے گناہ توبہ سے معاف ہوتے ہیں۔مغرب کی پوری نماز کے بعد چھ رکعات ان کو مشکل معلوم ہوتی ہیں۔میں کہتا ہوں کہ مغرب کے تین فرض دو سنت، دو نفل تو ساری دُنیا پڑھتی ہے صرف دو رکعات اور پڑھ لیجیے اوّابین کی فضیلت آپ کو حاصل ہوجائے گی۔ اوّابین میں دو رکعات سنتِ مؤکدہ بھی شامل ہیں۔ حدیث کے الفاظ ہیں: مَنْ صَلّٰی بَعْدَ الْمَغْرِبِ سِتَّ رَکْعَاتٍ... الٰخ 4؎ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ مرقاۃ شرح مشکوٰ ۃ میں لکھتے ہیں کہ دو رکعات سنتِ مؤکدہ بھی اسی چھ رکعات اوّابین میں داخل ہیں۔اور احسن الفتاویٰ میں بھی یہی مسئلہ لکھا ہوا ہے۔5؎ لہٰذا دو رکعت سنتِ مؤکدہ دونفل کے بعد دو نفل اور پڑھنے سے آپ اوّابین پڑھنے والوں میں شامل ہوجائیں گے۔ عام لوگ سنتِ مؤکدہ اوّابین میں شامل نہیں سمجھتے اس لیے چھ رکعات سے گھبراتے ہیں لیکن جب ان کویہ معلوم ہوجائے کہ مغرب کے تین فرض دو سنت دو نفل تو ہم پڑھتے ہی ہیں صرف دو نفل اور پڑھ لو بس یہ اوّابین کی چھ رکعات ہو گئیں۔ اب کوئی بہت ہی کاہل اور محروم ہوگا جو دو نفل مزیدپڑھ کر اتنی بڑی فضیلت حاصل نہ کرے کہ سمندر کے جھاگ کے برابر گناہ صغیرہ معاف ہوجائیں۔لیکن جو لوگ زیادہ رکعات پڑھتے ہیں ان کو پڑھنے دیجیے۔ وہ زیادہ کمائی کر رہے ہیں۔ زیادہ والوں کو منع نہ کیجیے اور کم والوں کو یہ نسخہ بتا کر آسانی کر دیجیے۔ دونو ں سجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھنا اور دونوں سجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھنا واجب ہے، ایک سجدہ کر کے اگر سیدھا نہ بیٹھے اور جلدی سے دوسرا سجدہ کرلے تو نماز نہ ہوگی۔ رکوع کے بعد سیدھا کھڑا ہونا اور دونوں سجدوں کے درمیان سیدھا بیٹھنا واجب ہے ۔خوب سمجھ لیجیے۔ جلد بازی میں ایسا نہ ہو کہ نماز ہی غائب ہوجائے، اور سجدہ میں زمین سے ناک لگانا بھی واجب ہے ۔بعض لوگوں کی ناک سجدے _____________________________________________ 3؎جمع الفوائد:301/1 4؎جامع الترمذی:98/1، باب ماجاء فی فضل التطوع ست رکعات،ایج ایم سعید 5؎احسن الفتاوٰی :422/3