تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
تجلیاتِ جذب (حصۂ سوم) اَلْحَمْدُ لِلہِ وَکَفٰی وَسَلَامٌ عَلٰی عِبَادِہِ الَّذِیْنَ اصْطَفٰی ،اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اَللہُ یَجۡتَبِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلَیۡہِ مَنۡ یُّنِیۡبُ 34؎الحمد ﷲ! اﷲ تعالیٰ کا احسان ہے کہ یہ تیسرا جمعہ ہے کہ حق سبحانہٗ و تعالیٰ کی ایک صفت کا بیان ہو رہاہے جس کا قرآن پاک میں اﷲ تعالیٰ نے اعلان فرمایا کہ اﷲ جس کو چاہتا ہے اسے اپنی طرف کھینچ لیتا ہے اور جو محنت کرتے ہیں ان کو بھی اﷲ اپنا بنا لیتا ہے۔ اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں جس کو چاہتا ہوں اور میری مشیّت اور میرا فیصلہ اور میراارادہ جس بندے کے متعلق یہ ہوجائے کہ میں اس کو اپنا ولی بنالوں ساری دُنیا کی طاقت میرے راستے میں اس کے رواں دواں ہونے میں اور اس کے ارتقاء میں حائل نہیں ہو سکتی کیوں کہ اﷲ تعالیٰ کی ایک صفت عزیز ہے۔ اﷲ تعالیٰ کے نام عزیز کے معنیٰ عزیزاﷲ کا ایک نام ہے۔عزیز کا ترجمہ مفسرین اور محدثین نے کیا ہے: اَلْقَادِرُ عَلٰی کُلِّ شَیْءٍ جو ہر چیز پر پوری قدرت رکھتا ہو۔ وَلَایُعْجِزُہٗ شَیْ ءٌ فِیْ اسْتِعْمَالِ قُدْرَتِہٖ _____________________________________________ 34؎ الشورٰی:13