تجلیات جذب |
ہم نوٹ : |
|
جانتے ہیں کہ یہ کتنے بڑے قاتل ہیں۔ جنگ ِاُحد میں سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کے چچا سید الشہداء حضرت حمزہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو قتل کیا اور بہت بے دردی سے قتل کیا۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو اس دن اتنا دکھ ہوا کہ آپ نے فرمایا کہ اس کے بدلہ میں ستر کافروں کے ساتھ یہی معاملہ کروں گا اور خُدا کی قسم کھائی۔ اﷲ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی: وَ اِنۡ عَاقَبۡتُمۡ فَعَاقِبُوۡا بِمِثۡلِ مَا عُوۡقِبۡتُمۡ بِہٖ اے محمد! (صلی اﷲ علیہ وسلم )اگر آپ بدلہ لیں تو اتنا ہی بدلہ لے سکتے ہیں جتنی آپ کو تکلیف پہنچائی گئی ۔ آپ بھی کسی ایک کافر کے ساتھ ایسا کریں۔ ایک یا چند کے بدلہ میں ستر کافروں کو نہیں مار سکتے، لیکن وَ لَئِن صَبَرۡتُمۡ لَہُوَ خَیۡرٌ لِّلصّٰبِرِیۡنَ 26؎ اگر آپ صبر کریں تو یہ بہتر ہے۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اﷲ تعالیٰ نے صبر کو میرے لیے خیر فرمایا۔اے صحابہ! سن لو میں صبر اختیار کرتا ہوں، اب کسی ایک سے بھی بدلہ نہیں لوں گا اور میں قسم توڑتا ہوں اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے قسم کا کفارہ ادا فرمایا27؎ اور کچھ عرصہ بعد حضرت وحشی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کو اب اسلام پیش کیا جا رہا ہے۔ اس واقعہ کو تفسیر المدارک کے مصنف علامہ نسفی رحمۃ اﷲ علیہ نے جلد۴، صفحہ۵۹ پر،تفسیر معالم التنزیل کے مصنف محمد حسین بن مسعود الفراء البغوی نے جلد۴، صفحہ۸۳ پر اور محدثِ عظیم ملّا علی قاری رحمۃ اﷲ علیہ نے مرقاۃ شرح مشکوٰۃ جلد۵صفحہ۱۴۹پر بیان فرمایا ہے۔رئیس المفسرین حضرت عبد اﷲ ابنِ عباس رضی اﷲ تعالیٰ عنہما جو سرورِ عالم صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم کے سگے چچا زاد بھائی ہیں روایت کرتے ہیں بَعَثَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلٰی وَحْشِیٍّ یَدْعُوْہُ اِلَی الْاِسْلَامِ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے اسلام کی دعوت دینے کے لیے پیغام بھیجا کہ اے وحشی! ایمان لےآؤ فَاَرْسَلَ اِلَیْہِ تو انہوں نے رسولِ خدا صلی اﷲ علیہ وسلم کی طر ف جواب بھیجا۔ ذرا دیکھیے پیغامات کے تبادلے ہو رہے ہیں۔ کیا پیغام بھیجا کہ آپ جانتے ہیں اِنَّ مَنْ قَتَلَ اَوْ اَشْرَکَ اَوْ زَنٰی جو شرک کرے گا،قتل کرے گا، زنا کرے گاآپ جانتے ہیں کہ اس کے _____________________________________________ 26؎النحل :126 27؎معارف القراٰن للمفتی محمد شفیع العثمانی:422/5