(أخرجه الترمذي بإسناد صحیح ۴/۴۶۱)
ترجمہ: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فریعہ بنت مالک رضی اللہ تعالی عنھا سے فرمایا اپنی گھر میں ٹھہری رہو یہاں تک عدت پوری ہو جائے۔
صورت نمبر(۲): اگر یہ خاتون حج کا عزم کر چکی ہے لیکن ابھی حج کیلئے روانہ نہیں ہوئی اور اس کو طلاق بائن ہوگئی تو اس حالت میں بھی سفر حج ملتوی کر کے عدت گزارنی ضروری ہے اور اسکی عدت تین حیض ہے ۔اللہ تعالی کا ارشاد ہے۔ { وَالْمُطَلَّقَاتُ يَتَرَبَّصْنَ بِأَنْفُسِهِنَّ ثَلَاثَةَ قُرُوءٍ} [البقرة: 228]
ترجمہ: اور طلاق دی ہوئی عورتیں اپنی جانوں کو روکے رکھیں تین حیض آنے تک۔(انوار البیان ج۱/ص۳۵۳)
اور یہی حکم رجعی طلاق کا بھی ہے جب کہ شوہر رجوع نہ کرے ھدایہ میں ہے: و لایجوز للمطلقة الرجعية و المبتوتة الخروج من بیتھا لیلا و لانھارا واستدل صاحب الھدایة لذلک بقوله تعالی