جواب: خواتین کیلئے احرام کی حالت میں یہ ضروری ہے کہ چہر ہ پر کپڑا نہ لگے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ نامحرموں کے سامنے اپنا چہرہ کھولیں ، بلکہ اس انداز سے پردہ کریں کہ چہرہ پر کپڑا نہ لگے ، کیپ (چھجے دارٹوپی) کی طرح کوئی چیز لگاکر اوپر سے نقاب ڈال لیں، ایساکرنے سے پردہ بھی ہوجائے گا اور چہرہ پر کپڑا بھی نہ لگے گا۔ عن عائشة رضی اللہ عنھا قالت کنا نخرج مع رسول اللہ ﷺ ونحن محرمات فإذا التقینا الرکبان سدلنا الثوب علی وجوھناسدلا. (رواہ الدار قطني ج ۲ص۲۹۴)
ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا سے مروی ہے فرماتی ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے اور ہم احرام کی حالت میں تھے تو جب قافلوں سے ہمارا سامنا ہوتا توہم اپنے چہروں پر کپڑالٹکا لیتی تھیں۔
متفرق مسائلِ احرام
سوال : بعض خواتین تلبیہ زور سے پڑھتی ہیں کیا یہ جائز ہے؟