کی نیت سے رہتےہیں۔ جب تک ملازمت کا سلسلہ ہے قیام ہے، اس کے بعد واپس چلے جائیں گے اور جو مقیمین مستقل قیام کی نیت کر تے ہیں ان کی نیت کا اعتبار اس لئے نہیں کہ وہ قانونا ًیہاں کے باشندے نہیں ۔ لہذا ان بعض علماءکے نزدیک ان پرطوافِ وداع واجب ہے اگرچہ اکثر اہلِ علم کایہ قول نہیں، لیکن اختلاف سے بچنے کے لئے طواف نہیں چھوڑنا چاہئے۔اور اگر رش کی وجہ سے اس وقت نہ کر سکے تو جب رش ختم ہو جائے آکرکرلے ۔واللہ اعلم
طواف کےمتعلق کچھ متفرق مسائل
مسئلہ: عورت کو ایامِ حیض میں طواف کرنا جائز نہیں اور سعی کے لئے طہات واجب نہیں لیکن سعی کیونکہ طواف کے تابع ہے اس لئے طواف سے پہلے سعی کرنا درست نہیں ۔ أن یکون السعی بعد الطواف أي أي طواف کان ( علی طهارۃ عن الجنابة و الحیض ) وکذا حکم النفاس.