سے وہ مانع ِ حیض دوا استعمال کرسکتی ہے؟
جواب: ما نعِ حیض دوا کا استعمال صحت کے لئے مضر ہے لھذا اس سے بچنا چاہئے لیکن صورتِ مسئولہ میں کیونکہ ایک دینی مصلحت ہے اس لئے ایسی دوا کو استعمال کرنے میں کو ئی حرج نہیں۔ حضرات فقہاء رحمۃاللہ علیھم نے حیض جاری کرنے کے لئے دوا کا استعمال عدت پوری کرنے کی مصلحت سے جائز فرمایا ہے اس سے صورت مسئولہ میں حیض بند کرنا بھی ایک مصلحت ہے تو یہ بھی جائز ہے جیسا کہ فتاوی دارالعلوم زکریا میں(ج۱ص۵۲۹) فقہاء کی مندرجہ ذیل عبارت سے اخذ کیا ہے ۔وقال فی السراج سئل المشایخ عن المرضعة إذا لم ترحیضا فعالجته حتی رٲت صفرۃ فی ٲیام الحیض قال هو حیض تنقض به العدۃ . (ردالمحتارج ۱ /ص۴۰۳)
مانعِ حیض دوا استعمال کرنےسےمتعلق چندحالتیں
حالت نمبر ۔۱: عورت نے اگر مانعِ حیض دوا خون آنے سے پہلے ہی