گئے اور پھر احرام کی حالت میں صبح فرمائی۔
عالمگیری(ج۱:ص۲۲۲)میں ہے:ومن المستحب عند ارادۃ الإحرام جماع زوجته أو جاریته إن کانت معه ولامانع من الجماع فإنه من السنة هکذا فی البحر الرائق .(فتاوی رحیمیہ ج۱۰/۱۷۲)
اور اسی میں حکمت ہے۔
عورت کیلئےاحرام باندھنےکاطریقہ اورحالتِ احرام میں زیورات اور دستانےوغیرہ پہننے کاحکم
سوال: عورت کے احرام کی صورت کیا ہوگی نیز کیا وہ سلے ہوئے کپڑوں کے ساتھ زیورات ، موزے ، دستانے وغیرہ پہن سکتی ہے؟
جواب: عورت کا احرام اس طرح ہے کہ غسل کر کے احرام کی نیت سے دو رکعت نماز پڑھ کر سلام کے بعد حج یا عمرہ کی نیت کرے اور اگر حجِ قران ہے تو حج و عمرہ کی اکھٹی نیت کر نی ہو گی تلبیہ پڑھ لے لیکن بلند آواز