برداشت کرتاہے اسکے پاس ایک مکان ہے ، جس کا کرایہ بھی گھر کے اخراجات میں صرف ہوجاتا ہے اور کچھ بچتا نہیں ، ایسی صورت میں عورت کو اپنامکان بیچ کرحج کرنا فرض ہے یا نہیں ؟
جواب: جب عورت کا نفقہ شوہر دیتا ہے اور دوسرے کسی شخص کا نفقہ اس کے ذمہ نہیں ، تو یہ مکان حاجت اصلیہ سے زائد ہے اس لئے حج کرنا اُس کے ذمہ فرض ہے ۔فی العالمگیرية (ج۱/۱۴۰) وفی التجریدان کان له دارلایسکنهاوعبدلایستخـدمــه فعلیه أن یبـیعه ویحج به وفیه أیضا بعد أسطر:ان کان صاحب ضیعة إن کان له من الضیاع مالو باع مقدار ما یکفی الزاد والراحلة ذاهباوجائیا ونفقة عیاله وأولاده یبقی له من الضیعة قدرمایعیش بغلةالباقی یفترض علیه الحج وإلافلا.کذا فی البحرالرائق.(إمدادالأحکام ۱/۱۵۵)
کیالڑکی کا رخصتی سے پہلے حج ہوجائے گا؟
سوال :ایک لڑکی کا نکاح ہوگیا ہے لیکن رخصتی نہیں ہوئی ، اور نہ ہی