حالتِ حیض و نفاس میں دعا کی نیت سے قرآنی آیات پڑھنا
سوال:حیض ونفاس کی حالت میں قران کی ایات پڑھنے کا کیاحکم ہے؟
جواب: خواتین حیض ونفاس کی حالت میں قرآن مجید کی کوئی آیت تلاوت کی نیت سے نہیں پڑھ سکتیں ، البتہ قرآن پاک کی وہ آیات جن میں دعا یا اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا ہو انکو دعا اور ذکر کی نیت سے پڑھنا جائزہے ۔جیسے یہ دعا (رَبَّنَا آتِنَا فِی الدُّنْیَا حَسَنةً وَّفِی الآخِرَۃِ حَسَنة وَّقِنَا عَذَابَ النَّارِ) اور یہ دعا (رَبَّنا لَاُتَؤاخِذْنَا إن نَسِیْنَا أَوْ أَخْطَأنَا) آخرتک جو سورۂ بقرہ کے آخر میں ہے ، یا اور کوئی دعا جو قرآن شریف میں آئی ہے ، دعا کی نیت سے سب کا پڑھنا درست ہے فتاوی ہندیہ ج ۱/۳۸ میں ہے فلو قرأت الفاتحة علی وجه الدعاء أو شیئا من الآیات التی فىها معنی الدعاء و لم ترد القراءة لا بأس (شامی ج /۴۲۳) اور آیت کریمہ ( لا إله إلا أنت سبحانک إنی کنت من الظلمین ) بھی ذکر کی نیت سے پڑھ سکتیں ہیں،تلاوت کی نیت سے نہیں ۔