ہے تو یہ امر یعنی ماں سے جدا کرکے اس کو گھر چھوڑ جانا جائز نہیں ،لأن فیه إتلاف الحق للمرأة من الرضاعة والحضانة ۔ واللہ تعالیٰ اعلم (امداد الفتاوی ج۲/۱۵۹)
حقوق العبادسےمتعلق بعض ضروری تنبیہات
مسئلہ: اگر کسی عورت نے کسی پر ظلم کررکھا ہو یا کسی کا کوئی حق اس کے ذمہ ہو اور وہ حج کو جارہی ہے، تو وہ بمنزلہ ایک قرضدار کے ہے ، قرض خواہ گویاکہ اس سے یہ کہتاہے کہ تو کہاں جارہی ہے؟ کیا تو اس حالت میں بارگاہ رب العالمین کے دربار میں حاضری کا ارادہ کرتی ہے تو تو مجرم ہے،اس کے حکم کو ضائع کررہی ہے، حکم عدولی کی حالت میں حاضر ہو رہی ہے ،کیا تونہیں ڈرتی کہ وہ تجھ کو مردود کرکے واپس کردے ،اگر تو قبولیت کی خواہشمندہے، تو اس ظلم سے توبہ کرکے حاضر ہو۔ اس کی مطیع فرمانبردار بن کر پہنچ ورنہ تیرا یہ سفر ابتداء اور انتہاء کے اعتبار سے مردود ہو نے کے قابل ہے ۔
و إن کانت عن ذنب یتعلق بالعباد ، فإن کانت من مظالم