اور بڑی چادر اوڑھ لینی چاہئے تاکہ نامحرم مردوں کی نگاہوں سےمحفوظ رہیں ، اور اگر چھوٹاسا خیمہ لینے کا اہتمام کر لیا جائے تو بہت اچھا ہے جیساکہ آج کل چھوٹے موٹے خیمے بآسانی مل جاتے ہیں۔
عذر کی وجہ سے وقوفِ مزدلفہ چھوڑدینا
اگرکوئی عورت بھیڑ کی وجہ سے واجب وقوفِ مزدلفہ ترک کردے اورصبح صادق سے قبل ہی مزدلفہ سے منیٰ چلی جائے، تو ایسے عورتوں پر وقوفِ مزدلفہ چھوڑدینے سے کوئی دم وغیرہ لازم نہ ہوگا۔ عن عُبَيْدِ اللہ بن أبي يَزِيدَ سمع ابن عَبَّاسٍ رضي الله عنهما يقول أنا مِمَّنْ قَدَّمَ النبى ( لَيْلَةَ الْمُزْدَلِفَةِ في ضَعَفَةِ أَهْلِهِ .
(تاہم اگر کوئی غیر معذور مرد عورت کے ساتھ کسی وجہ سے وقوفِ مزدلفہ ترک کردے تو اس پر حسبِ قاعدہ جزاء لازم ہوگی)