ضرورت اپنی رہائش سے نہ نکلے ، بازاروں میں نہ جائے ، نمازبھی اپنے کمرے میں ادا کرے صرف افعالِ حج کے لئے باہر نکلے کیونکہ وہ عدت میں ہےاور عدت میں بلا ضرورت باہر نکلنا جائز نہیں۔اور اگر یہ خاتون شوہر کے انتقال اور طلاق سے پہلے مدینہ منورہ نہیں گئی تھی تو اس کے لئے اب مدینہ منورہ کا سفر بھی جائز نہیں ہاں اگر اضطراری کیفیت ہو اور سارا قافلہ روانہ ہو رہا ہو اور اس کو منتظمین کی طرف سے رہائش کی جگہ نہیں دی جارہی یا اگر دی جارہی تو اکیلی ٹھہرنے میں جان و مال یا عزت وآبرو کی حفاظت نہیں ہو سکتی تو یہ بھی ایک اضطراری کیفیت ہے تو بدرجہ مجبوری اپنے قافلہ کے ساتھ مدینہ منورہ جاسکتی ہے ۔لیکن بلاضرورت اپنی رہائش سے باہر نہ جائے۔
خواتین کیلئے مسائلِ احرام
سوال:کیاخواتین حالتِ احرام میں ہرقسم کےجوتےچپل پہن سکتی ہیں؟
جواب: جی ہاں ،پہن سکتی ہیں ۔