امت اسلامیہ کا اس پرعمل چلا آرہا ہے۔(ومع زوج أو محرم۔الخ لإمرأۃ حرۃ لو عجوزا فی سفر .) (رد المحتار ج ۲ /ص۱۹۸)
کیافریضۂ حج کی ادائیگی میں والدین کی اجازت شرط ہے؟
سوال:کیا حج کی فرضیت کے بعدوالدین کی اجازت ضروری ہے؟ اگر کوئی خاتون باوجود والدین کی ناراضگی کےحج کو جائے توکیا گنہگارہوگی؟
جواب: صورت مسئولہ میں اگر والدین ہیں تو اخلاقی طور پران سے اجازت لینی چاہیئے،اور دعائیں لینی چاہئیں، اجازت لیناشرط نہیں ، بلکہ اگر والدین اجازت نہ دیں تب بھی حج فرض کی ادائیگی کے لئے جانا ضروری ہے البتہ نفلی حج کے لئے والدین کی اجازت کے بغیر نہ جانا چاہئے۔نفلی حج سے والدین کی خدمت کرنا افضل ہے اور اگر والدین خدمت کے محتاج ہوں اور کوئی خدمت کرنے والا نہیں ہے اور وہ اجازت بھی نہ دیں تو نفلی حج کو جانا جائز نہیں ۔ واﷲ تعالیٰ اعلم
وفی المضمرات الإتیان بحج الفرض أولی من طاعة الوالدین.