کرتے ، کوئی اصلاح نہیں کرتے ، نہ روکتے ہیں ، نہ ٹوکتے ہیں ، یہ تو کھلم کھلا گناہ ہے ۔ حدیث شریف میں ہے فرمایا کہ کل امتی معافی الا المجاھرین . یعنی میری ساری امت کو معافی ہو سکتی ہے مگر کھلم کھلا گناہ کر نے والوں کو معافی نہ ہو گی ۔
تنبیہ: اگرحرمین شریفین میں حج کمیٹی کی طرف سے مشترکہ رہائش ملے یا منی وغیرہ میں ایسی صورت پیش آئے تو پردہ کا انتظام کیا جائے ۔ چادر وغیرہ لگا کر پردہ ہو سکتا ہے جب دل میں شریعت پر چلنے کا ارادہ ہو تو پردہ کرنے کا طریقہ کیا جا سکتاہے۔گھر سے چلنے سے پہلے یہ عزم کر لیں کہ ہم شریعت پر عمل کریں گے سارے احکام پر عمل کریں گے ہم ہر قسم کے گناہ سے بچیں گے جب عزم ہو گا تو ان شاء اللہ تعالی مدد الہی شامل حال رہیگی ۔
بے پردگی کی قباحت: بے پردگی عبادات کی روح کو ختم کردیتی ہے ۔ اور بڑے گناہ کی بات ہے۔ایسا کرنے سے حجِ مبرور کیسے نصیب ہوسکتا