معراج کا سفر |
|
سخنہائے گفتنی نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امابعد اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنے برگزیدہ پیغمبروں اور رسولوں کو دلائل وبراہین عطا فرماکر دنیا میں مبعوث فرمایا، انہی دلائل کو معجزات کہتے ہیں،چنانچہ قرآن کریم میں ارشاد باری عز اسمہ ہے ۔ وَلَقَدْ جَائَ تْہُمْ رُسُلُنَا بِالْبَیِّنَاتِ (مائدہ/۳۲) اور ہمارے پیغمبر لوگوں کے پاس کھلی نشانیاں لیکر آئے۔ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی چونکہ تمام انبیاء علیہم السلام سے افضل وارفع ہے، اسلئے اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کووہ تمام محاسن ومحامد اور عظمتیں اور رفعتیں مجتمع طور پر عطا فرمائیں جو تمام انبیاء کو منفرد طور پر عطا ہوئیں تھیں۔ جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات گرامی کو تمام انبیاء علیہم السلام پر افضلیت واکملیت حاصل ہے آپ کے معجزات کی بھی یہی شان ہے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے چھوٹے بڑے اور عالمین پر مشتمل اتنے معجزات عطا فرمائے جس کا حساب وشمار مشکل ہے، علماء نے اس پر بڑی بڑی کتابیں تصنیف فرمائی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بڑے بڑے معجزات میں ایک معجزہ اسراء ومعراج ہے یہ وہ انوکھا اچھوتا اور نرالا معجزہ ہے جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمتیں ورفعتیں ہمیشہ کے لئے زمین و آسمان پر نقش ہوگئیں۔ اس معجزۂ اسراء ومعراج کا تذکرہ اللہ تعالیٰ نے اپنے کلامِ پاک میں دو