معراج کا سفر |
|
شرم نہیں آرہی ہے، تجھے پتہ ہے تیری پیٹھ پر کون سوار ہے؟ فَوَاللّٰہِ مَارَکِبَکَ عَبْدُاللّٰہِ قَبْلَ مُحَمَّدٍ اَکْرَمُ عَلَیْہِ مِنْہُ … اللہ کی قسم! محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ معزز ومکرم کوئی اللہ کا بندہ تجھ پر پہلے سوار نہیں ہوا۔ (۱) براق کی یہ شوخی خوشی کے سبب تھی، لیکن جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا مقام ومرتبہ معلوم ہوا تو تھم گیا، اور شرمندہ ہوکر پسینہ پسینہ ہوگیا۔ پس سفر شروع ہوگیا، جبرئیل نے رکاب پکڑی اور میکائیل نے لگام تھامی، بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ جبرئیل بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوار ہوگئے۔بیت المقدس تک درمیان میں چار جگہ منزل براق کے ذریعہ یہ سفر مسجدِ حرام سے بیت المقدس تک ہوا، دوران سفر چار جگہ منزل کروائی، پہلا اسٹاپ( منزل) ایسی سرزمین پر ہوا جہاں کھجوروں کے گھنے باغات تھے، کھجوروں والا علاقہ تھا۔ جبرئیل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا، اترکر یہاں نفل پڑھئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دورکعت پڑھی، جبرئیل علیہ السلام نے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پتہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کس جگہ نماز پڑھی یہ کونسی سرزمین ہے؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے نہیں معلوم۔ جبرئیل علیہ السلام نے کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یثرب (مدینہ منورہ) میں نماز پڑھی، یہ وہ جگہ ہے جہاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہجرت کریں گے۔ پھر سفر شروع ہوا، راستہ میں ایک جگہ منزل ہوئی، جو سفید جگہ تھی، جبرئیلں نے کہا یہاں بھی اتر کر دورکعت پڑھئے، حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اتر کر دورکعت پڑھی، جبرئیل علیہ السلام نے کہا، پیارے آقا یہ مدین کا علاقہ ہے، جہاں حضرت ------------------------------ (۱) الروض الانف ج۲/۱۸۷ وسیرت ابن ہشام ج۱/۳۹۸