معراج کا سفر |
|
ہوںگے یعنی ان کے سینوں میں قرآن محفوظ ہوگا۔ وَاَعْطَیْتُکَ سَبْعًا مِنَ الْمَثَانِي لَمْ اُعْطِہَا نَبِیًّا قَبْلَکَ اور تجھے سورۂ فاتحہ عطا کی جو تجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی۔ وَاَعْطَیْتُکَ خَوَاتِیْمَ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ مِنْ کَنْزٍ تَحْتَ الْعَرْشِ لَمْ اُعْطِہَا نَبِیًّا قَبْلَکَ۔ اور تجھے خواتیم ِسورہ بقرہ عطا کی، جو عرش کے نیچے کے خزانوں میں سے ہے اور تجھ سے پہلے کسی نبی کو نہیں دی اور تجھے نہر کوثر عطا کی۔ اور آٹھ چیزیں خا رضی اللہ عنہ طور پرتجھے عطا کیں (۱) اسلام اورمسلمان کا لقب (۲) ہجرت(۳) جہاد (۴) نماز (۵) صدقہ (۶) رمضان کے روزے (۷) امر بالمعروف (۸) نہی عن المنکر وَجَعَلْتُکَ فَاتِحًا وَخَاتِمًا… اور تجھے فاتح اور خاتم بنایا الی آخرالحدیث (۱) الغرض حق تعالیٰ شانہ نے اس مقامِ قرب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو گونا گوں الطاف وعنایات سے نوازا، اور طرح طرح کی بشارتوں سے مسرور کیا۔معراج میں چار بڑے تحفے مرحمت ہوئے معراج میں حق تعالیٰ شانہ کی طرف سے آقا کو چار بڑے تحفے مرحمت ہوئے (۱) سب سے بڑا تحفہ ’’نماز‘‘ ہے جو گویا اللہ تعالیٰ کے خزانوں سے استفادہ کرنے کی چابی ہے۔ (۲) خواتیمِ سورہ بقرہ یعنی سورۂ بقرہ کی آخری دوآیتیں ------------------------------ (۱) مجمع الزوائد رقم ۲۳۶، جامع الاحادیث القدسیہ رقم ۹۶۵