معراج کا سفر |
|
جارہے ہیں، جب پورے کٹ جاتے ہیں، تو پھر پہلے کی طرح صحیح سالم ہو جاتے ہیں اور پھر کاٹے جاتے ہیں، اسی طرح سلسلہ چلتا رہتا ہے، رکتا نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ منظر دیکھ کر پوچھا… مَاہٰؤُلَائِ یَا جِبْرِیْلَؑ؟ جبرئیل علیہ السلام ! یہ کون لوگ ہیں؟ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا: ہٰؤُلَائِ خُطَبَائُ الْفِتْنَۃِ… یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے وہ خطیب وواعظ ہیں جو لوگوں کو گمراہ کرتے تھے،فتنہ میں ڈالتے تھے، نصیحتیں کرتے تھے اور خود عمل نہیں کرتے تھے۔(۱)حقوق العباد ذمہ میں باقی رکھنے کی صورتِ مثالی پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھے ثُمَّ اَتٰی عَلٰی رَجُلٍ قَدْ جَمَعَ حَزْمَۃً عَظِیْمَۃً لَایَسْتَطِیْعُ حَمْلَہَا وَہُوَ یَزِیْدُ عَلَیْہَا تو ایک ایسے آدمی پرگذر ہوا جس نے لکڑیوں کا ایک بھاری گٹھر جمع کررکھا ہے، اتنا بھاری ہے کہ اٹھا بھی نہیں سکتا، اس کے باوجود اور اس کو بڑھا رہا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا… مَاہٰذَا یَا جِبْرِیْلُ؟ جبرئیل علیہ السلام ! یہ کیا ہے؟ حضرت جبرئیل علیہ السلام نے کہا: ہٰذَا الرَّجُلُ مِنْ اُمَّتِکَ تَکُوْنُ عَلَیْہِ اَمَانَاتُ النَّاسِ لَایَقْدِرُ عَلٰی اَدَائِہَا وَہُوَیَزِیْدُ اَنْ یَحْمِلَ عَلَیْہَا ------------------------------ (۱) ترغیب ترہیب رقم ۵۵۳۴، مجمع الزوائد رقم ۲۳۵