معراج کا سفر |
|
اور یہ بھی ممکن کہ کچھ سفر براق سے اور کچھ سفر سیڑھی سے ہوا ہو… جیسے کوئی معزز مہمان ہوتا ہے تو اس کے سامنے کئی سواریاں پیش کی جاتی ہیں۔ واللہ اعلمپہلے آسمان پر عروج حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں فَأَصْعَدَنِيْ فِیْہِ صَاحِبِیْ… مجھے میرے ساتھی نے اس سیڑھی پر چڑھایا یہاں تک کہ میں آسمان کے ایک دروازے پر پہنچا… یُقَالُ لَہُ بَابُ الْحَفَظَۃِ… پہلے آسمان کے اس دروازے کا نام باب الحفظہ ہے، پہلے آسمان کا جو محافظ فرشتہ ہے … یُقَالُ لَہُ اِسْمَاعِیْلُ… اس کا نام اسماعیل ہے۔ تَحْتَ یَدِہِ اِثْنَا عَشَرَ اَلْفَ مَلَکٍ… اس کے ماتحت بارہ ہزار فرشتے ہیں… وَتَحْتَ یَدِ کُلٍّ مِنْہُمْ اِثْنَاعَشَرَ اَلْفَ مَلَکٍ… ان بارہ ہزار میں سے ہر ایک کے ماتحت بارہ ہزار فرشتے ہیں۔ فَانْطَلَقَ بِيْ جِبْرِیْلُ حَتّٰی اَتَی السَّمَائَ الدُّنْیَا فَاسْتَفْتَحَ… پس جبرئیل مجھے لیکر پہلے آسمان پر پہنچے اور دروازہ کھلوایا… قِیْلَ مَنْ ہٰذَا… پہلے آسمان کے محافظ فرشتے نے پوچھا کون ہے؟ کہا جبرئیل۔ اس نے پوچھا ، وَمَنْ مَعَکَ… اور تمہارے ساتھ کون ہے؟ قَالَ مُحَمَّدٌ ا جبرئیل نے کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ اس نے پوچھا …وَقَدْ اُرْسِلَ اِلَیْہِ… کیا انہیں بلایا گیا ہے۔ جبرئیل نے کہا ہاں! تو اس فرشتے نے کہا۔