معراج کا سفر |
|
سامنے کردیا۔ آپ نے بتادیا ۔ (رواہ مسلم)اٹھارھواں فائدہ تمام علماء کا اس میں اختلاف ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کو شبِ معراج میں دیکھا تھا یا نہیں، دیکھنے اور نہ دیکھنے دونوں روایت میں تاویل ہوسکتی ہے۔ جن روایات میں دیکھنا آیا ہے، اس کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ دیکھنا دل سے ہو اور جن روایات میں کہ نہ دیکھنا آیا ،اس کا مطلب یہ ہوسکتاہے کہ خا رضی اللہ عنہ دیکھنے کی نفی ہو کہ جس طرح قیامت کے دن جنت میں جس طرح دیکھیں گے اس کے مقابلے میں یہ دیکھنا بہت تھوڑا ہے، اگرچہ دیکھنا تو ہے جس طرح چشمے کے بغیر بھی دیکھا جاسکتا ہے وہ بھی دیکھنا ہے لیکن جو دیکھنا چشمے کے ساتھ ہے وہ زیادہ واضح ہے۔انیسواں فائدہ بعض لوگوں کو یہ خیال ہوا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کے بارے میں ارشاد ہے کہ ’’ہم نے زمین و آسمان کی نشانیاں ان کو دکھائیں‘‘ اور یہاں رسول اللہاکے بارے میں فرمایا کہ ’’ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کچھ نشانیاں دکھائی ہیں‘‘ یعنی ابراہیم علیہ السلام کو زیادہ دکھائیں اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو کم دکھائیں……اس سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی فضیلت معلوم ہوتی ہے۔ اس کا جواب یہ ہے کہ زمین و آسمان کی نشانیاں ساری نشانیاں تو نہیں ہیں (بلکہ ان کے علاوہ اور بھی بہت سی نشانیاں ہیں)