معراج کا سفر |
|
دوسرا معجزہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم خطبے کے وقت مسجد میں چھوہارے کے ستون پر ٹیک لگالیا کرتے تھے، جب منبر بنا تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر خطبہ پڑھنا شروع کردیا۔ اچانک وہ ستون اس زور سے چلا کر رونے لگا کہ قریب تھا کہ پھٹ جائے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم منبر پر سے اترے اور اس ستون کو اپنے بدن مبارک سے چمٹا لیا، تو وہ ستون اس طرح ہچکیاں لینے لگا جس طرح وہ لڑکا ہچکیاں لیتا ہے جس کو روتے ہوئے چپ کرایا جاتا ہے یہاں تک کہ خاموش ہوگیا۔ (۱) حضرت جابر رضی اللہ عنہ (اس کی یہ وجہ بیان) فرماتے ہیں: یہ ہمیشہ ذکر سنا کرتا تھا اب جو نہ سنا تورونے لگا۔ فائدہ: اس ستون کی دو حالتیں ہیں اپنی اصلی حالت کے لحاظ سے کیونکہ درخت ہے ،اس لئے نباتات میں سے ہے، اور موجودہ حالت کہ تنے کو کاٹ کر ستون بنادیا، جمادات میں سے ہے اس طرح ستون میں دونوں عالم نباتات اور جمادات کا معجزہ ظاہر ہوا ہے۔ اس رونے کی وجہ جس طرح ذکر نہ سننا ہے ،اسی طرح رسول اللہ علیہ وسلم کی جدائی بھی ایک وجہ ہے، ورنہ صرف سینہ سے لگالینے کی وجہ سے خاموش نہ ہوتا اس طرح یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کا معجزہ ہے۔تیسرا معجزہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں جنابِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت ------------------------------ (۱) بخاری عن علی رضی اللہ عنہ