معراج کا سفر |
|
ذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کیا ہے۔ اِنَّا اَعْطَیْنَاکَ الْکَوْثَرَ… بلاشبہ ہم نے آپ کو نہرِ کوثر عطا کی احادیث میں بھی اس کا ذکر ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا یارسول اللہ ! کوثر کیا چیز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت میں ایک نہر ہے جو میرے رب نے مجھے عطا فرمائی ہے، وہ دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھی ہے۔ بخاری کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا، اس کے دونوں کناروں پرموتی ہیں، اس پر پانی پینے کے برتن اتنے ہیں، جتنے ستارے ہیں، نسائی کی روایت میں ہے کہ وہ نہر جنت کے درمیان ہوگی اور اس کے دونوں کناروں پر موتی اور یاقوت کے محل ہیں، اس کی مٹی مشک ہے، اور اس کے سنگریزے (کنکر)موتی اور یاقوت ہیں۔ابن ماجہ اور ترمذی کی روایت میں ہے کہ کوثر جنت میں ایک نہر ہے، اس کے دونوں کنارے سونے کے ہیں اور پانی موتی پر چلتا ہے۔سدرۃ المنتہیٰ پر بے پناہ فرشتوں کا ہجوم سدرۃ المنتہیٰ پر جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم پہنچے تو اس کا عجیب وغریب منظر تھا، بڑا خوشنما اور رنگ بِرَنگامعلوم ہورہا تھا، قرآن نے اشاروں میں بیان کیا ہے … اِذْیَغْشَی السِّدْرَۃَ مَایَغْشٰی… جب چھارہا تھا سدرہ پر جو کچھ چھارہا تھا۔ کیا لطیف پیرایہ ٔ بیان ہے قرآن کا ! اللہ اکبر مفسرین نے مختلف تفسیریں کی ہیں۔