معراج کا سفر |
|
ایک تیسرا عالم ہے عالمِ آخرت، عالمِ آخرت قیامت سے لیکر ابدالاباد تک ہے جو کبھی ختم نہ ہوگا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو عالمِ آخرت کے مناظر بھی دکھلائے گئے ، وہاں کے عجائبات بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھے، آسمانوں کو عبور کرتے ہوئے کائنات کے آخری سرے تک پہنچ گئے اور مقامِ آخرت کے مناظر اور عجائبات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دکھلائے گئے۔عالمِ برزخ کی مثال عالمِ برزخ کو سمجھنے کے لئے علماء نے ایک مثال دی ہے، جیسے سویا ہوا آدمی خواب دیکھتا ہے، بعض مرتبہ عجیب وغریب خوشی کے مناظردیکھتا ہے، بڑے بڑے محلات نظر آئے، لوگوں کا ہجوم ہے، بڑا زبردست فنکشن ہورہا ہے، بہترین قسم کے کھانے دستر خوان پر چنے ہوئے ہیں، اور دوستوں کے ساتھ مزے لیکر کھارہا ہے۔ اور کبھی غم اور پریشان کُنْ مناظر دیکھتا ہے، موت کا منظر دیکھتا ہے، گھر میں کسی عزیزکی موت واقع ہوگئی، اپنے آپ کو جیل خانے میں دیکھتا ہے، کبھی کوئی سنگین حادثہ مثلاً آگ لگ گئی اور بڑا بھاری نقصان ہوگیا یا ایکسیڈنڈ ہوگیا… یہ سارے مناظر سویا ہوا آدمی خواب میں دیکھتا ہے، اچھے خواب پر خوش ہوتا ہے اور برے خواب پر غمزدہ ہوتا ہے…مگر اس کے پاس بیٹھا ہوا آدمی اس کو ذرا بھی محسوس نہیں کرتا… عالمِ برزخ کا معاملہ اسی طرح ہے، روح کے ساتھ جزا اورسزا کے سارے معاملات ہوتے ہیں مگر دوسرے لوگوں کو اس کا احساس نہیں ہوتا، خواب کی مثال صرف سمجھانے کے لئے دی گئی ہے، خواب میں جو کچھ ہوتا ہے وہ حقیقت نہیں رکھتا مگر عالمِ برزخ میں انسانی روح پر جزا اور سزا کا جو معاملہ ہوتا ہے وہ حقیقتاً ہوتا ہے۔