پپو سیٹھ: زیادہ ہوتے ہیں، ذرا نیچے اُترو!
ماجد: چلو ،سات کروڑ میں لے لو، آپ کا بھی فائدہ ہو، ہمارا بھی نقصان نہ ہو!
پپو سیٹھ: ٹھیک ہے، لو یہ پانچ لاکھ کا ٹوکن ، اور بقیہ دو ماہ بعد دوں گا!
ترجمان: حاضرین! خالد وماجد اپنی محنت پر بڑے خوش ہیں، اور آنے والے نفع پر ابھی سے پلاننگ میں مصروف ہیں، لیکن جب دو ماہ کی مدت پوری ہونے پر ، معاملے کو حتمی شکل دینے، اور بقیہ رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا جاتا ہے، تو پپو سیٹھ کی طرف سے انہیں کیا جواب ملتا ہے؟…ملاحظہ ہو!
پپو سیٹھ : میاں خالد وماجد ! کیا بتاؤں ، میں نے آپ لوگوں سے معاملہ تو کرلیا، مگر اس کے بعد سے کاروباری حالت دن بدن خراب ہوتی چلی گئی، اور آج یہ حالت ہے کہ میں تقریباً ایک کروڑ کا مقروض ہوچکا ہوں، اب تم ہی بتاؤ ! میں تمہارے ساتھ کیے گئے معاملے کو کس طرح ڈِیل کرسکتا ہوں؟میں معذرت خواہ ہوں، اور آپ لوگوں سے مؤدبانہ درخواست کرتا ہوں کہ مجھ پر رحم کرکے، ٹوکن کے پانچ لاکھ روپئے مجھے واپس دیدو، اور اِس معاملے کو ختم کردو!
ماجد وخالد: سیٹھ صاحب! آپ نے ہماری تمام امیدوں، آرزؤں، منصوبوں اور پلانوں پر پانی پھیردیا، ایسا لگتا ہے ہمارا مستقبل تاریک ہوگیا، آپ کو پتہ نہیں ؛ آپ کے ساتھ معاملے کے بعد ہم نے کیا کیا خیالات باندھے تھے، کیا کیا خواب دیکھے تھے، وہ سب چکنا چور ہوگئے، رہی آپ کے بیعانہ کی پانچ لاکھ کی رقم ؛ تو ہم نے اس رقم سے اختر میاں کے ساتھ ایک کروڑ مالیت کی زمین کا