تمہید
عمار(ترجمان):
’’زید‘‘ ایک دانشور ہے جو اپنی قوم میں دنیوی تعلیم کے فروغ کے لیے رات دن کوشش میں لگا ہوا ہے ، مسلمانوں کی تعلیمی حالت پرمشتمل سچر کمیٹی کی رپورٹ پڑھ کر وہ انتہائی فکر مند ہوجاتا ہے ، اسی درمیان اس کی ملاقات ’’بکر‘‘نامی شخص سے ہوتی ہے ، جو دینی علوم ہی کو سب کچھ سمجھتا ہے ، اور قوم کا دنیوی علوم کو حاصل کرنا اسے ذرا اچھا نہیں لگتا ، دونوں آپس میں تبادلۂ خیال کرتے ہیں ، دونوں کی فکر ونظر ایک دوسرے سے مختلف ہونے کی وجہ سے دونوں آپس میں الجھ جاتے ہیں ، اس درمیان ’’عمرو‘‘ نامی شخص کا وہاں سے گزر ہوتا ہے ، جو ان دونوں کو اپنے نظری وفکری اختلاف کو دور کرنے کے لیے مفتی ٔ شہر کی خدمت پہنچنے کا مشورہ دیتا ہے ، بعدہ یہ سب لوگ حضرت مفتی ’’یاسر‘‘صاحب کے پاس پہنچتے ہیں ، اور حضرت مفتی صاحب دونوں کے افکار ونظریات کو سننے کے بعد صحیح اسلامی نقطے کی طرف رہنمائی فرماتے ہیں۔
ملاحظہ ہو’’ مکالمہ بر علومِ دینیہ وعصریہ‘‘!